سچ خبریں:شام کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کر کے تاکید کی ہے کہ شام اور فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم امریکی حکومت کی حمایت سے ہو رہے ہیں۔
سانا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی معاندانہ پالیسیاں خطے کے حالات کو خراب کرنے اور اس میں سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لیے موجودہ سفارتی راستے میں روڑے اٹکانے کی ناکام کوشش ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر صیہونی حکومت کو امریکی حمایت نہ ہوتی تو یہ حکومت اپنے جرائم کو جاری رکھ کر سزا اور آزمائش کے بوجھ سے بچ نہیں سکتی تھی، انہوں نے کہا کہ صیہونی بنیاد پرست کابینہ مقبوضہ علاقوں میں جاری اندرونی بحرانوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی قیدیوں کے خلاف اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
بیان میں آیا ہے کہ یہ حکومت انسانیت کے خلاف جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے سائے میں کشیدگی بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے، بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ ہم نے حلب کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور اس شہر کے اطراف کے متعدد علاقوں پر صیہونی دشمن کے حملوں کا مشاہدہ کیا جس میں ایک شامی فوجی کی شہادت اور سات دیگر زخمی ہوئے۔
صہیونی دشمن کی یہ مخاصمانہ پالیسیاں اس خطے کو پیچھے ڈھکلینے اور پہلے سے مردہ منصوبوں کو زندہ کرنے کے لیے اپنائی جاتی ہیں، شام کی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ شام میں ہوائی اڈوں، بندرگاہوں نیز سائنسی اور ثقافتی مراکز سمیت اہم تنصیبات پر صیہونی حکومت کے حملے امریکی حکومت کی حمایت سے کیے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ شامی وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت کے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی خاموشی ختم کریں اور صیہونی جرائم کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں ، یاد رہے کہ صیہونی حکومت نے شام کے حلب کے ہوائی اڈے پر بمباری کرنے اور اس ہوائی اڈے کو کام بند ہونے کا باعث ہونے کے علاوہ گذشتہ رات غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر بھی بمباری کی۔