اسرائیلی وزیر کی پیرس میں قطری وفد سے ملاقات 

قطری وفد

?️

سچ خبریں: اسرائیلی وزیر نے پیرس میں قطری وفد سے ملاقات کی، غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر گفتگو ہوئی۔
اسرائیلی وزیر برائے امورِ راهبردی رون ڈیمر نے پیرس میں قطری عہدیداروں کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی، جس میں غزہ پٹی میں جنگ بندی کے امکانات اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت ہوئی۔
خبری ویب سائٹ اےکسئوس کے مطابق، اس ملاقات میں اسرائیلی وزیر نے قطری عہدیداروں پر زور دیا کہ اسرائیل جنگ ختم کرنے کے لیے دو شرائط پر اصرار کرتا ہے: تمام قیدیوں کی رہائی اور حماس کی مکمل شکست۔ ایک اسرائیلی عہدیدار نے بتایا کہ مذاکرات "انتہائی خفیہ حالت میں جاری ہیں اور موجودہ دور بڑے فیصلوں کے لیے ایک نازک اور فیصلہ کن مرحلہ” ہے۔
دوسری جانب، عبرانی ٹیلی ویژن کے چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل نے فی الحال حماس کی جانب سے پیش کیے گئے جزوی معاہدے کے جواب میں کوئی ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی سیکیورٹی کیبنٹ نے اس پیشکش کا جائزہ لینے کے لیے کوئی اجلاس طے نہیں کیا، بلکہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے فوج کو غزہ شہر پر قبضے کی منصوبہ بندی تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ حماس کی جانب سے قبول کی گئی یہ پیشکش گزشتہ ماہ امریکی ایلچی اسٹیو وائٹکوف کی تیار کردہ اور اسرائیل کی جانب سے قبول کی گئی تجویز سے تقریباً ملتی جلتی ہے۔
اس کے علاوہ، جنگ بندی مذاکرات سے آگاہ مصری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ثالثوں کی جانب سے نئی پیشکش پیش کیے جانے کے 48 گھنٹے گزر جانے کے باوجود، اسرائیلی حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔ پیر کے روز، حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں نے مصر اور قطر کی مشترکہ پیشکش پر اپنی رضامندی کا اعلان کیا تھا، جس میں فوری طور پر جنگ بندی کے حصول کے لیے مذاکرات کا آغاز شامل ہے، جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ضمانتوں کے ساتھ مربوط کیا جائے گا۔
اسی سلسلے میں، اسرائیلی چینل "کان” نے رپورٹ دیا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع یواسرایل کٹس نے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جسے جمعرات کو حتمی منظوری کے لیے سیاسی قیادت اور کیبنٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ اسرائیلی فوجی ریڈیو نے بھی خبر دی ہے کہ غزہ شہر پر قبضے کے لیے فوجی آپریشن 2026 تک جاری رہے گا۔
اس سے قبل اگست کے آغاز میں ہی نیتن یاہو نے زور دے کر کہا تھا کہ وہ غزہ پٹی پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس اقدام کو حماس کو کچلنے اور اس کی فوجی موجودگی ختم کرنے کے لیے ایک فیصلہ کن قدم قرار دیا تھا۔

مشہور خبریں۔

بائیڈن کو کورونا نہیں ڈیمنشیا ہے: ٹرمپ

?️ 2 اگست 2022سچ خبریں:  ہفتے کے روز ہی امریکہ کے 79 سالہ صدر جو

کیا ترکی اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات ختم ہو گئے ہیں؟

?️ 11 اپریل 2024سچ خبریں: ترکی سے مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں اشیا کی برآمد

اسرائیل کو شام سے نکلنے پر مجبور کیا جائے گا: اردگان

?️ 24 دسمبر 2024سچ خبریں: ترک صدر رجب طیب اردگان نے ترک پارلیمنٹ میں اپنے

پیوٹن کا شمالی کوریا کا دورہ

?️ 22 جون 2024سچ خبریں: واشنگٹن میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے اعلان کیا کہ

افغان عوام کے معاشی مسائل کو حل کرنا طالبان کی ترجیح ہے:طالبان عہدہ دار

?️ 16 نومبر 2021سچ خبریں:ایک سینئر طالبان عہدیدار کا کہنا ہے کہ آزادی حاصل کرنے

یومِ قدس طوفان الاقصیٰ کے سائے میں؛ اسرائیلی خطرہ صرف فلسطین تک محدود نہیں

?️ 28 مارچ 2025 سچ خبریں:یومِ قدس، جسے امام خمینی نے رمضان المبارک کے آخری

آئینی اور سیاسی میدان جنگ میں موجودہ حکومت کی کارکردگی؛فواد چوہدری کی زبانی

?️ 20 جون 2024سچ خبریں: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ

مقبوضہ جموں وکشمیر میں صحافی مشکل حالات میں پیشہ وارانہ فرائض انجام دینے پر مجبور

?️ 2 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے