سچ خبریں:لیبیا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اس ہفتے کل جمعرات کو پارلیمنٹ اجلاس میں نئے وزیر اعظم کی تقرری کا اعلان کیا جس کے بعد لیبیا کی عبوری قومی اتحاد کی حکومت کے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ حکومت اقتدار کو عوامی ووٹ پر مبنی حکومت کے حوالے کرے گی۔
لیبیا کے لوگوں نے 2019 میں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی کئی اجلاسوں میں 24 دسمبر 2021 تک صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانے پر اتفاق کیا لیکن انتخابی قانون میں مسائل، صدارتی امیدواروں کی اہلیت کی جانچ اور انتخابات کے انعقاد کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچے کی کمی کی وجہ سے عام انتخابات مقررہ تاریخ پر نہیں ہوئے۔
پارلیمنٹ کو دی گئی رپورٹ میں لیبیا کے ہائی الیکٹورل کمیشن (ایچ ای سی) نے مقننہ سے کہا کہ وہ اگلے انتخابات کے لیے ایک تاریخ طے کرے، جسے قانون سازوں نے جولائی 2022 تک منظور کر لیا، چونکہ لیبیا کے سیاسی اجلاس میں یہ اندازہ نہیں لگایا گیا تھا کہ اگر 24 دسمبر 2021 کو انتخابات نہیں ہوئے تو قومی اتحاد کی حکومت اور پارلیمنٹ کا کیا ہوگا، اس لیے یہ لیبیا میں تنازعات کا نقطہ آغاز بن گیا۔
اس لیے لیبیا کی پارلیمنٹ کے متعدد طاقتور اراکین نےدو دن باقی رہ جانے کے بعد 24 دسمبر کے بعد قومی اتحاد کی عبوری حکومت کا کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ لیبیا کے سیاسی اجلاس میں ہونے والے معاہدے کے مطابق (اقوام متحدہ کی نگرانی میں) یہ حکومت تشکیل دی گئی تھی اور اس کی قانونی حیثیت 24 دسمبر تک ہے۔