سچ خبریں:اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار ٹور وینزلینڈ نے صیہونی حکومت کی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ قیام امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سیاسی کشیدگی اور امن عمل کی معطلی کے درمیان اس سال کے آغاز سے تشدد کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے کہا کہ ہم فلسطینی اتھارٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی پابندیوں کے نتائج سے پریشان ہیں۔
وینزلینڈ نے ایک سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے فلسطینی اور صیہونی فریقوں کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ پر زور دیا اور کہا کہ میں تمام فریقوں سے کہتا ہوں کہ کشیدگی کو کم کریں اور سیاسی افق کی تشکیل کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار نے مزید کہا کہ میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ تمام بستیوں کی تعمیرات بین الاقوامی قانون کے مطابق غیر قانونی ہیں اور اب بھی امن کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینیوں کی املاک کی تباہی اور ضبطی ایک سنگین تشویش ہے اسرائیلی حکام نے مختصر عرصے میں مغربی کنارے میں واقع ایریا C میں فلسطینیوں کی 126 عمارتوں اور 7 عمارتوں کو مشرقی یروشلم میں تباہ، ضبط یا انہیں خالی کرنے پر مجبور کیا اور 60 بچوں سمیت 127 فلسطینیوں کو بے گھر کیا۔