?️
سچ خبریں: صہیونی ریاست کے ایران پر کھلے حملے کے بعد متعدد ممالک نے اس جارحیت کی مذمت کی ہے۔
سعودی عرب نے ایک بیان میں کہا کہ ریاض اسرائیل کے جمہوری اسلامی ایران پر حملے کی مذمت کرتا ہے۔ یہ اقدام ایران کی خودمختاری اور سلامتی کے خلاف خطرناک جارحیت ہے جو بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔
انڈونیشیا کے وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل کے حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور تمام فریقوں سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہیں۔
عمان نے اسرائیل کو ایران پر حملے کے بعد تناؤ بڑھانے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ عمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملہ سفارتی حل کو خطرے میں ڈالنے اور خطے کی استحکام و سلامتی کو کمزور کرنے والا اقدام ہے۔
یمن کی حکومت نے بھی صہیونی ریاست کے ایران کے مختلف صوبوں پر ہوائی حملے کی شدید مذمت کی۔ یمن کے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی جارحیت امریکہ کی کھلی حمایت سے ہوئی ہے۔
وینزویلا نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ اقدام اسرائیل کے جارحانہ ریکارڈ کو مزید سنگین بناتا ہے۔
قطر کے وزارت خارجہ نے کہا کہ قطر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، جو ایران کی خودمختاری اور سلامتی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ قطر نے اس خطرناک صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا جو خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
برطانیہ کے وزیراعظم کیر اسٹارمر نے بھی اسرائیلی حملے پر تشویش کا اظہار کیا اور تمام فریقوں سے سفارتی حل کی طرف واپس آنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تناؤ خطے میں کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔
لبنان کے صدر جوزف عون نے کہا کہ اسرائیل کا حملہ نہ صرف ایران کے عوام بلکہ مشرق وسطیٰ کی استحکام کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
ترکی نے بھی اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ حملہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور خطے کو غیر مستحکم کرنے کی اسرائیلی پالیسی کا حصہ ہے۔
پاکستان نے بھی صہیونی ریاست کے غیرقانونی حملے کی سخت مذمت کی۔ پاکستانی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ حملہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے منافی ہے۔ پاکستان نے کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی قوم کو سپاہ کے کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ واشنگٹن اسرائیلی حملے سے آگاہ تھا لیکن امریکہ نے اس میں حصہ نہیں لیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ایران امریکہ سے مذاکرات جاری رکھے گا۔
حماس نے بھی اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطے کے لیے ایک وجودی خطرہ ہے۔
فرانس نے اسرائیلی حملے کی مذمت نہیں کی، البتہ وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے فریقین سے ضبط نفس برتنے کی اپیل کی۔
مصر نے بھی اس حملے کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ اس کے خطے پر سنگین نتائج ہوں گے۔
متحدہ عرب امارات نے بھی تناؤ کم کرنے پر زور دیا اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
آرمینیا نے اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطے کے امن کو خطرے میں ڈالتا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
بجلی بلوں میں ایسے ٹیکسز بھی ہیں جنکا صارف کی کھپت سے کوئی تعلق ہی نہیں
?️ 1 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اسٹیٹ آف
اکتوبر
ملک بھر میں کورونا کی لہر کی شدت میں واضح کمی
?️ 3 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں)پاکستان میں کورونا وائرس کی لہر کی شدت واضح کمی
اکتوبر
خیبرپختونخوا: مختلف اضلاع میں بارش کے باعث حادثات، 7 افراد جاں بحق
?️ 30 مارچ 2024پشاور: (سچ خبریں) خیبرپختونخوا میں موسلادھار بارشوں کے سبب مختلف اضلاع میں
مارچ
صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت پر مصر کا داخلہ
?️ 13 مئی 2024سچ خبریں: مصر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا
مئی
ڈھائی سال کی شہیدہ، صہیونی بربریت کا ایک اور ثبوت
?️ 26 جنوری 2025سچ خبریں: لیلیٰ محمد الخطیب، جن کی عمر صرف ڈھائی سال تھی،
جنوری
کیا یورپ امریکی پالیسی میں ممکنہ تبدیلی کر پایے گا ؟
?️ 4 نومبر 2024سچ خبریں:واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین امریکی صدارتی انتخابات
نومبر
محمود عباس کے ہاتھوں فلسطینی صحافی کی شہادت
?️ 29 دسمبر 2024سچ خبریں: جنین کیمپ پر خود مختار تنظیم کے سیکورٹی فورسز کے
دسمبر
اسٹیک ہولڈرز کو بٹھا کر اختلافات کا حل نکالنے کی کوشش کر رہا ہوں، صدر مملکت
?️ 13 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ
نومبر