سچ خبریں: ترک صدر رجب طیب اردگان نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے شام کے عبوری رہنما احمد الشرع کے ساتھ ایسے اہم فیصلوں پر اتفاق کیا ہے جو خطے کا مستقبل بدل سکتے ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردگان نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ آنکارا کے دوران الشرع کے ساتھ انتہائی حساس امور پر تبادلہ خیال کیا۔
قابل غور بات یہ ہے کہ الجولانی کی کمان میں مسلح گروہوں کے لیے ترکی، قطر اور اتحادی ممالک کی مالی، ہتھیار اور انٹیلی جنس مدد نے ان گروہوں کو شام پر حکومت کرنے کی اجازت دی اور الجولانی نے اپنے اصلی نام احمد الشرع سے خود کو شام کے عبوری دور کے سربراہ کے طور پر متعارف کرایا۔
گزشتہ روز احمد الشرع شام میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد ترکی، قطر اور مسلح اور تکفیری دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرنے والے دیگر ممالک کی وسیع عسکری اور مالی مدد کی بدولت شام کے عبوری دور کے سربراہ کے طور پر پہلی بار آنکارا گئے اور ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔
اردگان نے گولانی کو آنکارا لانے کے لیے ایک خصوصی طیارہ دمشق بھیجا تھا۔
جولانی اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر سعودی عرب گئے، جو یقیناً ترک حکام کے ساتھ اچھا نہیں رہا۔