سچ خبریں: ترک صدر رجب طیب اردوغان نے بدھ کی شام کہا کہ انہوں نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے بحیرہ اسود کے ساحل پر جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر کے بارے میں بات چیت کی ہے۔
اردوغان نے میڈیا سے بات چیت میں وضاحت کی کہ ہم سینوپ میں جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر کے معاملے پر اقدامات کرنے جا رہے ہیں ہم نے مسٹر پیوٹن کے ساتھ اس مسئلے پر تفصیل سے بات کی ہے اور ہم بات چیت جاری رکھیں گے۔
ریانووسٹی ویب سائٹ کے مطابق اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں روس کی جانب سے اپنے دفاع کے لیے جوہری ہتھیاروں کا سہارا لینے کے بارے میں مغرب کو خبردار کرنے کے بارے میں خبردار کیا کہ جوہری جنگ تباہ کن ثابت ہوگی۔
اس خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہ یوکرائن کی جنگ ایک اور ایٹمی جنگ میں بدل جائے گی اردوغان نے کہا کہ یوکرین کی جنگ کو جوہری جنگ میں بدلنے کی قیمت تباہ کن ہے۔ ہمیں اس کے بارے میں سوچنا بھی نہیں چاہیے اس کے بارے میں بات ہی کرنے دیں۔ سفارت کاری کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنا سب سے درست اقدام ہوگا۔
گزشتہ ہفتے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے محدود فوجی نقل و حرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مغربی ممالک روس کو کمزور، ٹوٹ پھوٹ اور مکمل طور پر تباہ کرنا چاہتے ہیںی لیکن ماسکو کے پاس جوہری ہتھیار بھی ہیں اور وہ اپنے دفاع کے لیے کوئی بھی ذریعہ استعمال کرتے ہیں۔
اس کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ان کی رائے میں پیوٹن نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے لیے ماسکو کی تیاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے بُرا نہیں کیا۔