سچ خبریں:جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے صیہونی حکومت کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کو سراہا ہے۔
جنوبی افریقہ کے دارالحکومت پریٹوریا سے مختصر تقریر کرنے والے رامافوسا نے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم بے نقاب ہو چکے ہیں۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ وہ اسرائیل سے قانون پر عمل کرنے کی توقع رکھتے ہیں، انہوں نے زور دے کر کہا کہ جنوبی افریقہ اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ ہیگ کی عدالت کے فیصلے کے بعد غزہ میں جنگ بندی کے لیے مزید سنجیدہ مشترکہ کوششیں کی جانی چاہئیں۔
حکمراں افریقن نیشنل کانگریس پارٹی کے سیکرٹری جنرل فکل مبالولا نے بھی کہا کہ یہ فیصلہ ان تمام لوگوں کے لیے ایک اہم موڑ ہے جو فلسطین میں امن دیکھنا چاہتے ہیں۔
جنوبی افریقہ کی حکمران جماعت کے عہدیداران بشمول رامافوسا، جنہوں نے پارٹی کے اجلاس میں شرکت کی، نے کارروائی اور ہیگ کی عدالت کے فیصلے کے اعلان کو براہ راست دیکھا۔ جیسے ہی عبوری عدالت کے فیصلے کا اعلان کیا گیا، رامافوسا، وزراء اور جنوبی افریقہ کی حکمران جماعت کے دیگر ارکان خوشی سے نہال ہو گئے۔
جنوبی افریقہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان کلیسن منیلا نے ایکس پر ایک پیغام میں لکھا کہ یہ تاریخ میں درج ہونا چاہیے کہ جنوبی افریقہ اس مہم کو معنی دینے میں عالمی برادری کا رہنما تھا۔ 29 دسمبر کو جنوبی افریقہ نے صیہونی حکومت کے خلاف غزہ کی پٹی میں نسل کشی کا الزام لگاتے ہوئے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں شکایت درج کرائی۔