سچ خبریں: عبرانی زبان کی نیوز سائٹ Ais نے اعلان کیا کہ FlyDubai ان کمپنیوں کے جرگے میں شامل ہوئی جنہوں نے مقبوضہ فلسطین کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دیں۔
عبرانی زبان کے اس میڈیا کے مطابق تمام مسافر کمپنیاں اس کارروائی کو ایران کی جانب سے آج صبح اسرائیل پر حملہ کرنے کی پیشن گوئی کے دائرے میں سمجھتی ہیں اور ان میں سے تقریباً بیشتر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اپنی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے فریم ورک میں ہوں گی۔
اس رپورٹ کے ایک حصے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اماراتی ایئر لائن کمپنی فلائی دبئی نے ایک غیر معمولی اقدام کرتے ہوئے تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دیں، جس نے جنگ کے دوران تل ابیب کے لیے باقاعدہ پروازیں جاری رکھی تھیں، جس سے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی تشویش ظاہر ہوتی ہے۔
Ace نے اس حوالے سے لکھا کہ پروازوں کی یہ منسوخی اس وقت ہوتی ہے جب کہ اس اماراتی کمپنی نے بڑی تعداد میں ایئر لائنز کی جانب سے پروازوں کی منسوخی کے باوجود تل ابیب کے لیے معمول کی پروازیں جاری رکھی تھیں اور اسے یومیہ آٹھ پروازوں تک بڑھانے کی کوشش کی تھی، لیکن ایٹ سے اکتوبر کے آغاز میں اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے کے بعد اپنی پروازیں کم کر دی تھیں۔
واضح رہے کہ فلائی دبئی سے قبل بیشتر غیر ملکی ایئرلائنز نے مقبوضہ فلسطین کے لیے اپنی پروازیں معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، یونانی ایئرلائنز نے 12 نومبر تک کوئی پروازیں نہ چلانے کا اعلان کیا تھا جب کہ بلغاریہ کی ایئرلائنز نے تصدیق کی تھی کہ اس کی تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ 23 دسمبر تک تل ابیب ہوائی اڈے پر، سیشلز ایئر لائنز نے بھی 7 جنوری 2025 تک پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔
اس سے دو ہفتے قبل یورپی یونین نے مقبوضہ فلسطین کے لیے اپنی تمام پروازیں معطل کر دی تھیں اور اس بات پر زور دیا تھا کہ اس یونین کی کوئی بھی ایئرلائن اسرائیل کے سکیورٹی حالات کی وجہ سے اس مقام تک پرواز کرنے کو تیار نہیں ہے۔