سچ خبریں:سعودی عرب کے ایک سابق سکیورٹی افسر نے آل سعود کی جیلوں میں ایک خصوصی ٹارچر یونٹ کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔
سعودی جیلوں اور سکیورٹی اداروں کو بے نقاب کرنے والے اور بہت سے سعودی مخالفین کے لیے دلچسپی کا باعث بننے والے سابق سکیورٹی آفیسر کے صارف اکاؤنٹ نے حال ہی میں جیلوں میں تشدد کی چونکا دینے والی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے۔
سعودی لیکس نیوز سائٹ کے مطابق انہوں نے سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ سعودی ولی عہد کے حکم سے جیلوں میں سیاسی مخالفین کو تشدد کا نشانہ بنانے کے لیے ایک خصوصی یونٹ تشکیل دیا گیا ہے اور جب کسی فرد پر تشدد کرنے کا حکم جاری کیا جاتا ہے، اس یونٹ کے ارکان جیل حکام کو باہر بھیج دیتے ہیں تاکہ وہ انہیں بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے مکمل اختیار کے ساتھ اذیت دے سکیں۔
ریٹائرڈ سکیورٹی آفیسر نے مزید کہا کہ وہ لوگ کالے کپڑے پہنتے ہیں اور ان کے کپڑوں پر کوئی تحریر، نشان یا درجہ نہیں ہوتا ہے کہ ان کی شناخت ہو سکے، وہ قیدیوں کو اذیت دینے کے لیے آتے ہیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ خدا کی قسماس یونٹ کے ارکان اور شاہی دربار کے افسران اور اہلکار حتیٰ کہ بعض عام اہلکار بھی مرد اور خواتین سیاسی قیدیوں کو اذیت دینے اور ان کی توہین کرنے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ میں مبالغہ آرائی نہیں کر رہا ہوں کہ اجتماعی تشدد کی تقریب منائی جاتی ہے، ان کے مطابق وقتاً فوقتاً منعقد ہونے والی ان اجتماعی تقریبات میں قیدی ایک بڑے ہال میں داخل ہوتے ہیں اور پھر زبردستی ان کے کپڑے اتار کر انہیں لاٹھیوں اور لوہے کی زنجیروں سے مارا جاتا ہے جبکہ کئی اہلکار اور افسران بھی بیٹھ کر یہ منظر دیکھتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ تشدد کی شدت اتنی ہوتی ہے کہ قیدی بے ہوش ہو جاتے ہیں، فرش اور دیواریں لہو لہان ہو جاتی ہیں اور اس وقت تشدد کرنے والے ہنستے ہیں۔