?️
سچ خبریں: گزشتہ سال کے پہلے 9 مہینوں میں امارات کے ساتھ آرمینیا کی تجارت 888 ملین ڈالر سے بڑھ کر تقریباً 5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔
آرمینیا نے اس عرب ملک کو کیا برآمد کیا ہے؟
اس سوال کا جواب گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے تجارتی اعدادوشمار سے مل سکتا ہے کہ 2024 میں آرمینیا سے قیمتی پتھروں اور دھاتوں کی برآمد میں 2023 کے مقابلے میں 5 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا۔
اس کے علاوہ، 2023 میں، آرمینیا اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارت کا حجم 999.5 ملین ڈالر تھا۔ 2024 کے پہلے نو مہینوں میں، یہ تعداد 2023 کی اسی مدت کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ بڑھ گئی، جو تقریباً 5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ اس عرصے کے دوران آرمینیا نے بنیادی طور پر برآمد کنندہ کا کردار ادا کیا۔ 2024 کے پہلے 5 مہینوں میں، متحدہ عرب امارات کو آرمینیا کی برآمدات 20.2 فیصد بڑھ کر تقریباً 40 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ متحدہ عرب امارات سے درآمدات 12.9 فیصد بڑھ کر 35 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
2024 میں، متحدہ عرب امارات کو آرمینیا کے اہم برآمدی سامان میں قیمتی پتھر اور دھاتیں شامل تھیں، جن کی برآمدات میں 2023 کے مقابلے میں 5 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا۔ واضح رہے کہ پچھلے سالوں میں، سگریٹ آرمینیا کی متحدہ عرب امارات کو برآمد ہونے والی اہم مصنوعات تھیں۔
آرمینیائی غیر ملکی تجارت کے کاروبار میں اضافہ اور روسی پابندیوں کا کردار
2024 کی پہلی سہ ماہی میں آرمینیا کے غیر ملکی تجارتی کاروبار میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے اور 2023 کی اسی مدت میں 15 بلین ڈالر سے 26 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق یہ اضافہ روس کے خلاف عائد پابندیوں اور مختلف کمپنیوں کی جانب سے آرمینیا کو تجارت کے لیے ثالثی ملک کے طور پر استعمال کرنے کے باعث ہوا ہے۔
ماہر اقتصادیات سورین پارسیان کا کہنا ہے کہ روسی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ مغربی، عرب، چینی اور ہندوستانی کمپنیاں اس صورتحال سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔ بلاشبہ آرمینیا کا بھی اس مسئلے میں تھوڑا سا حصہ ہے۔
یورپی ممالک کے برعکس، جنہوں نے، خاص طور پر روس-یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد، اپنے کاروبار کے لیے سخت قوانین نافذ کیے اور روس کے ساتھ تجارتی تعلقات کو ممنوع قرار دیا، متحدہ عرب امارات نے روس کے خلاف کوئی پابندیاں عائد نہیں کیں۔ لیکن یہاں تک کہ روس اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارت کا ایک حصہ آرمینیا کے ذریعے ہوتا ہے، جس کی بنیادی وجہ بینکنگ سسٹم میں مسائل ہیں۔
آرمینیا کے ذریعے دھاتوں اور آلات کی دوبارہ برآمد اور اس کے نتائج
روس سے قیمتی دھاتوں کی دوبارہ آرمینیا کے راستے تیسرے ممالک کو برآمد کے علاوہ اس ملک کے راستے روس کو ایک بڑی مقدار میں سامان بھی برآمد کیا جاتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق آرمینیا نے 1 بلین ڈالر سے زیادہ کی مشینری اور آلات برآمد کیے ہیں۔ اس کے علاوہ روس کے بعد آرمینیا نے سب سے زیادہ درآمدات یورپی یونین اور پھر چین سے کیں۔
ماہر اقتصادیات سورین پارسیان کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں، مثال کے طور پر، برقی آلات فروخت کرنے والی کمپنیوں کو آرمینیا کے سب سے بڑے ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جو کہ غیر منطقی ہے۔
پارسی کے مطابق، آرمینیا کے علاوہ ترکی، جارجیا اور جمہوریہ آذربائیجان بھی خطے میں ان اقتصادی میکانزم کو استعمال کرتے ہیں۔
اگرچہ آرمینیا کی معیشت روسی پابندیوں سے پیدا ہونے والے مواقع سے فائدہ اٹھا رہی ہے لیکن اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ نقصان زیادہ ہے۔ آرمینیا میں لاکھوں ڈالر کی آمد نے ڈرام کی قدر میں اضافہ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے آرمینیائی پروڈیوسروں کے لیے مشکل ہو گئی ہے جو اپنی مصنوعات کو غیر ملکی منڈیوں میں فروخت کرنا چاہتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
بن سلمان کو 450 ملین ڈالر کا دھوکہ
?️ 17 اکتوبر 2022سچ خبریں:ایک برطانوی اخبار نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان
اکتوبر
صیہونیوں کو اپنے دفاع کے لیے امریکہ کی ضرورت
?️ 13 اکتوبر 2024سچ خبریں: ایک صہیونی صحافی بارک راوید نے مقبوضہ علاقوں میں امریکی
اکتوبر
یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کا ایرانی صدر کی شہادت پر ردعمل
?️ 20 مئی 2024سچ خبریں: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے ہمارے ملک
مئی
احسن اقبال نے پیپلز پارٹی پر لگائے الزام
?️ 27 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) اپوزیشن لیڈر کو لے کر پی ڈٰی ایم شدید
مارچ
یوکرین ناکام نہیں ہوگا: بائیڈن
?️ 19 ستمبر 2022سچ خبریں: سی بی ایس کے 60 منٹس پروگرام کو انٹرویو
ستمبر
لبنان پر حملے کے باوجود نیتن یاہو کی مقبولیت میں کمی
?️ 14 اکتوبر 2024سچ خبریں: معاریو اخبار نے اعلان کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں
اکتوبر
جی-7 اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک نے چین کے خلاف اہم قدم اٹھانے کا اعلان کردیا
?️ 5 مئی 2021لندن (سچ خبریں) لندن میں ہونے والے جی-7 اجلاس میں شرکت کرنے
مئی
فلسطینی قوم کی بڑھتی ہوئی بغاوتکو روکنا مشکل
?️ 2 اکتوبر 2022سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس نے ایک بیان
اکتوبر