سچ خبریں:امریکہ میں کیے جانے والے ایک تازہ ترین سروے کے مطابق تقریباً نصف امریکی نوجوانوں نے آن لائن اور سائبر ہراسانی کا کسی نہ کسی شکل میں تجربہ کیا ہے۔
شنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے ریاستہائے متحدہ میں کیے جانے والے پیو ریسرچ سینٹر کے سروے میں بتایا گیا ہے کہ 46 فیصد نوجوانوں نے سائبر ہراسانی کے چھ میں سے کم از کم ایک رویے کا تجربہ کیا ہے، توہین آمیز کال کرنا سائبر ہراسانی کی سب سے عام رپورٹ شدہ شکل تھی۔
سروے میں شریک ہونے والے 32 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ انہیں آن لائن یا فون پر توہین آمیز نام سے پکارا گیا ہے جبکہ سروے میں شامل 20 فیصد سے زائد نوجوانوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں آن لائن ان کے بارے میں جھوٹی افواہیں پھیلائی گئی تھیں اور 17 فیصد نے کہا کہ انہیں نامناسب تصاویر بھیجی گئی ہیں جبکہ انہوں نے کبھی ان کا مطالبہ نہیں کیا۔
سروے میں شامل تقریباً 15 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ وہ اپنے والدین کے علاوہ آن لائن ایسے لوگوں سے ملے ہیں جو ان سے مسلسل پوچھتے ہیں کہ وہ کہاں ہیں، کیا کر رہے ہیں، یا وہ کس کے ساتھ ہیں، اس سروے میں حصہ لینے والے 10 فیصد نوجوانوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں آن لائن دھمکیاں دی گئی ہیں اور ان میں سے 7 فیصد نے کہا کہ ان کی نامناسب تصاویر ان کی مرضی کے بغیر شیئر کی گئی ہیں،مجموعی طور پر اس سروے میں حصہ لینے والے 28% نوجوانوں نے مختلف قسم کے سائبر ہراساںی کا اعتراف کیا ہے۔