سچ خبریں: تقریباً ایک ہفتہ قبل چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے تائیوان کے صدر کے علیحدگی پسند بیانات اور آبنائے تائیوان میں امریکہ سے ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے کے جواب میں تائیوان میں محاصرے کی مشق کی تھی۔
اس مشق کے سلسلے میں، امریکی بحریہ کے 7ویں بحری بیڑے نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ امریکی تباہ کن ہگنز اور کینیڈا کے فریگیٹ وینکوور نے آبنائے تائیوان سے اپنا معمول کا گزر مکمل کر لیا۔ بین الاقوامی قوانین کے مطابق یہ آبی گزرگاہ نیویگیشن اور پرواز کے لیے کھلے پانیوں میں سے ایک ہے۔
ساتویں بحری بیڑے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ بحری جہاز کھلے پانیوں اور اس آبنائے کے ساحلی ممالک کی حدود سے باہر گزرے۔ ان دونوں جنگی جہازوں کا گزرنا تمام ممالک کے لیے جہاز رانی کی آزادی کو برقرار رکھنے کے لیے امریکہ اور کینیڈا کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ ریاست ہائے متحدہ خودمختاری یا اختیار کے کسی بھی دعوے کی مخالفت کرتا ہے جو آزادانہ نیویگیشن کے حقوق اور سمندر اور ہوا کے قانونی استعمال سے متصادم ہو۔
آبنائے تائیوان سے امریکی اور کینیڈا کے بحری جہازوں کے گزرنے کے جواب میں آج صبح ایک بیان میں، چینی مشرقی ضلعی فوج نے WeChat سوشل نیٹ ورک پر اپنے صارف اکاؤنٹ میں اعلان کیا: اس فوج کی بحری اور فضائی افواج نے آپریشن کیا ہے۔ امریکی اور کینیڈا کے بحری جہازوں کے گزرنے کی مکمل نگرانی کی گئی ہے اور ان سے قانونی طور پر نمٹا گیا ہے۔
چینی لبریشن آرمی کی ایسٹرن ملٹری کمانڈ کے ترجمان کرنل لی شی نے مزید کہا کہ امریکہ اور کینیڈا اپنے تخریبی اقدامات سے آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو نقصان پہنچا رہے ہیں لیکن چینی فوج ہمیشہ چوکس رہتی ہے اور پوری عزم کے ساتھ دفاع کرتی ہے۔ خودمختاری، قومی سلامتی اور امن کا تحفظ کریں گے۔