?️
سچ خبریں:F-47 امریکی نسل ششم جنگی طیارے کی تیاری کے باوجود، اخراجات، تکنیکی چیلنجز، اور روس و چین کے جدید دفاعی نظاموں کے باعث اسے عملی طور پر معطل کر دیا گیا۔ F-22 کی ناکامی کی تاریخ اور پینٹاگون کے بجٹ میں کمی اس کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مارچ میں ایک بڑے اعلان کے ذریعے، F-47 نامی جنگی طیارے کی تیاری کا آغاز کیا، جسے ان کے بطور 47ویں صدر امریکہ کے نام سے منسوب کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی دباؤ اور جارحیت کے خلاف یمنیوں کی حیرت انگیز استقامت
ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ طیارہ دشمنوں کو کبھی دکھائی نہیں دے گا اور وہ امید رکھتے ہیں کہ یہ ان کی صدارت کے دوران فضاؤں میں پرواز کرے گا۔
20 بلین ڈالر کا منصوبہ — مگر بغیر بجٹ کے!
F-47 کا تخمینہ 20 بلین ڈالر ہے جس کے تحت 100 طیارے بننے تھے لیکن پینٹاگون کے بجٹ میں اس کا کوئی ذکر نہیں، اور سابق وزیر فضائیہ فرینک کندل کے مطابق، ہمیں سادہ الفاظ میں بجٹ ہی نہیں ملا۔
F-22 کی مانند، جس کی فی طیارہ لاگت 369 ملین ڈالر اور فی گھنٹہ پرواز 85 ہزار ڈالر تھی، F-47 بھی اخراجات کی بلند ترین حد کو چھو رہا ہے،F-22 کو 2011 میں بند کر دیا گیا تھا، اور F-47 بھی اسی انجام سے دوچار ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
ٹیکنالوجی تاخیر، لیکن دعوے بڑے
ابتدائی رپورٹوں کے مطابق F-47 میں:
دلٹا شکل کے بغیر دم کے پر
ریڈار سے بچاؤ کی جدید صلاحیت
نئی حرارتی کوٹنگ اور کم شور پیدا کرنے والا ڈیزائن
مربوط تطبیقی انجن شامل ہیں۔
تاہم ان میں سے بیشتر فقط نظریاتی سطح پر موجود ہیں، اور بہت سی ٹیکنالوجیز ابھی تک مکمل نہیں ہو سکیں۔
جدید دفاعی نظاموں کے مقابلے میں ناکامی
روس اور چین نے ایسے دفاعی نظام تیار کر لیے ہیں جو ریڈار گریز طیاروں کو بھی شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں:
روس کا S-500 دفاعی نظام 380 کلومیٹر دور تک ہدف تباہ کر سکتا ہے۔
چین نے دعویٰ کیا کہ وہ Starlink سیٹلائٹس کے ذریعے F-22 اور F-35 جیسے طیاروں کا سراغ لگا سکتا ہے۔
ان نئے دفاعی نظاموں کے باعث F-47 جیسے مہنگے طیاروں کی افادیت شدید مشکوک ہو چکی ہے۔
امریکہ کی برتری خطرے میں
تجزیہ نگاروں کے مطابق:
F-47 کو 2024 میں متعارف ہونا تھا، لیکن منصوبہ معطل کر دیا گیا۔
ٹرمپ کی عسکری سرمایہ کاری کی کوششیں، پینٹاگون کے محدود وسائل کی دیوار سے ٹکرا گئی ہیں۔
نسل ششم کی خصوصیات، نسل پنجم سے بہت مختلف نہیں۔
روس و چین کے ساتھ برتری کا فاصلہ کم ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں:امریکی جارحیت کے خلاف انصار اللہ کا ردعمل
یہ سب کچھ امریکہ کو فضائی برتری کے بحران کی جانب لے جا رہا ہے — وہ برتری جو ایک وقت میں ناقابلِ شکست سمجھی جاتی تھی۔


مشہور خبریں۔
امریکی ایلچی نے یمنی انصار اللہ کے اسرائیل پر جوابی حملوں کے بعد ایران پر الزام لگایا
?️ 10 جولائی 2025سچ خبریں: غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں یمنی انصار اللہ
جولائی
وزیراعظم کی ریکوڈک منصوبے پر عملدرآمد کیلئے سپورٹ ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت
?️ 28 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت
مارچ
کیا اسرائیل کو 7 اکتوبر سے پہلے حماس کے منصوبے کا علم تھا ؟
?️ 18 جون 2024سچ خبریں: واللا نیوز کے مطابق اسرائیل کی ملٹری انٹیلی جنس سروسز
جون
ایران کے میزائل نے اسرائیل کی قلعی کھولی
?️ 9 نومبر 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی پر صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں اور
نومبر
نیتن یاہو کو کمزور کرنے پر سابق صہیونی وزیر کی تنقید
?️ 7 جنوری 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کی وزیر توانائی کارین الحرار نے ایک بار پھر
جنوری
فلسطینی رہنماؤں کی رہائی پر صہیونی حلقوں میں ہنگامہ
?️ 12 اکتوبر 2025سچ خبریں:صیہونی اخبار نے مروان برغوثی، احمد سعدات اور دیگر سرکردہ فلسطینی
اکتوبر
تین برسوں میں تعلیمی اداروں پر ایک ہزار سے زائد حملے ہوئے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
?️ 11 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے
دسمبر
وکی کوشل کو شادی سے قبل دھمکی
?️ 2 دسمبر 2021ممبئی (سچ خبریں)وکی کوشل اور کترینہ کیف رواں ماہ میں رشتہ ازدواج
دسمبر