2024 میں 82 ہزار صیہونیوں کے فرار کا سبب کیس رہا ؟

فرار

?️

سچ خبریں: غزہ کی جنگ اور اس سے پیدا ہونے والی عدم تحفظ کی کیفیت نے اسرائیل کے داخلی معاملات پر متعدد منفی اثرات مرتب کیے ہیں، جن میں سے ایک الٹی ہجرت اور مقبوضہ فلسطین سے فرار کی بڑھتی ہوئی خواہش ہے۔
 اس سلسلے میں "اسرائیل نیشنل فنڈ” اور "مینسٹری آف نیگیو-گیلیل” کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے پہلے نیشنل یوتھ سینٹرز نیٹ ورک کانفرنس میں، مقبوضہ علاقوں میں رہنے کے حوالے سے نوجوانوں کے رجحانات پر ایک خصوصی سروے پیش کیا گیا۔ اس سروے سے معلوم ہوا کہ فی الحال 20 فیصد سے زائد صیہونی نوجوان اس علاقے کو چھوڑنے کے امکان پر غور کر رہے ہیں۔
سروے میں نوجوانوں کے تعلیمی مواقع، زندگی کے اخراجات، فوجی ریزرو خدمات، پیشہ ورانہ مستقبل اور غزہ جنگ کے بعد مقبوضہ فلسطین چھوڑنے کے خیالات جیسے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ غزہ جنگ سے پہلے صرف 6.4 فیصد نوجوان یہاں سے جانے کا ارادہ رکھتے تھے، لیکن اب یہ تعداد تین گنا بڑھ کر 20 فیصد ہو چکی ہے۔ مزید اہم بات یہ کہ ان میں سے 45 فیصد سیکولر یہودی ہیں۔
سیکولار یہودیوں کی اہمیت کیوں؟
سیکولار طبقہ اسرائیلی فوج، صنعت، تجارت اور ٹیکس نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ ان کی آبادی میں کمی، خاص طور پر نوجوانوں کی، فوجی ضروریات، ٹیکس آمدنی اور صیہونی ریاست کی برآمدات کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔
نوجوانوں کے فرار ہونے کی وجوہات
• حکومت کی ناکامی: نتنیاہو کابینہ زندگی کے اخراجات، صحت کے نظام کی خرابیوں اور دیگر مسائل سے نمٹنے میں ناکام رہی۔
• ذہنی صحت کا بحران: غزہ جنگ کے بعد ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوا، لیکن اسرائیل میں 3 ہزار ماہر نفسیات اور ماہرین دماغی امراض کی کمی کا سامنا ہے۔
• مہنگائی اور ٹیکس میں اضافہ: فوجی اخراجات اور بجٹ خسارے کی وجہ سے توانائی اور VAT (قدر افزودہ ٹیکس) میں اضافہ کیا گیا، جس سے سپر مارکیٹ،
الیکٹرانکس اور کپڑوں کی خریداری میں 30 فیصد تک کمی واقع ہوئی۔
• امن و امان کا فقدان: ذاتی تحفظ کا احساس کم ہونا، تعلیمی شعبے میں کمی، مرکز اور دیہی علاقوں میں عدم توازن، نسلی امتیاز اور سیاسی تقسیم نے بھی ہجرت کے رجحان کو بڑھاوا دیا ہے۔
ڈاکٹروں کی ہجرت
صیہونی ریاست کا صحت نظام ڈاکٹروں کے فرار کی وجہ سے شدید دباؤ میں ہے۔ سروے کے مطابق، غزہ جنگ کے پہلے 12 مہینوں میں 48 فیصد ہسپتالوں نے 1 سے 5 ڈاکٹرز کھوئے، جبکہ 6 فیصد نے 6 سے 10 ڈاکٹرز کی کمی کی اطلاع دی۔ ان میں سے 60 فیصد ڈاکٹروں نے سلامتی اور سیاسی خدشات کی بنیاد پر ملک چھوڑا۔
اسرائیل کے صحت وزارت کے اندازوں کے مطابق، 2035 تک ہر ہزار افراد پر 3.02 ڈاکٹرز رہ جائیں گے، جو کہ 2019 کے مقابلے میں کم ہے۔ اس میں مزید کمی کا خدشہ ہے، کیونکہ اس وقت بھی مریضوں کو ہفتوں تک ویزٹ کے لیے انتظار کرنا پڑتا ہے۔
ٹیکنالوجی کے شعبے سے ماہرین کا فرار
صیہونی معیشت کا اہم ستون ہائی ٹیک اور مصنوعی ذہانت (AI) کا شعبہ ہے۔ تاہم، غزہ جنگ کے بعد ہر ماہ 800 سے زائد ماہرین نے ملک چھوڑا، جس کے نتیجے میں اکتوبر 2023 سے جولائی 2024 تک 8 ہزار سے زائد ٹیکنالوجسٹس فلسطین چھوڑ چکے ہیں۔ یہ تعداد اسرائیل کی ہائی ٹیک انڈسٹری کی کل لیبر فورس کا 2.1 فیصد ہے۔
آبادیاتی بحران
اسرائیل کے سنٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس (CBS) کے مطابق، 2024 میں 82 ہزار 700 افراد نے اسرائیل چھوڑا، جبکہ صرف 23 ہزار 800 نئے تارکین وطن آئے۔ اس کی وجہ سے آبادی کی شرح نمو 1.6 فیصد سے گر کر 1.1 فیصد رہ گئی۔ زیادہ تر فرار ہونے والے ہنر مند افرادی قوت تھے، جو معیشت اور فوجی ساخت کے لیے خطرہ ہیں۔

مشہور خبریں۔

حزب اللہ کے ڈرون اور میزائل کہاں تک پہنچ چکے ہیں؟

?️ 11 جون 2024سچ خبریں: اسرائیلی ذرائع نے تسلیم کیا ہے کہ حزب اللہ نے

مشرق وسطیٰ کے بحران کا ذمہ دار کون ہے؟

?️ 25 اکتوبر 2023سچ خبریں: اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے نے اس بات

انڈونیشیا کے صدر کے ذریعہ یوکرین کا روس کو پیغام

?️ 3 جولائی 2022سچ خبریں:انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے ماسکو میں کہا کہ یوکرین

فواد چودھری نے فنانس بل کے متعلق افوہوں کو مسترد کر دیا

?️ 24 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری

حکومت، تحریک لبیک کے مذاکرات کامیاب، مارچ ختم کرنے کا اعلان

?️ 17 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور رہنما تحریک

جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ فوجی مشقوں پر شمالی کوریا کا ردعمل

?️ 20 مئی 2023سچ خبریں:شمالی کوریا نے ایک بیان جاری کر کے واشنگٹن اور سیول

پاکستان اور روس کے درمیان مال بردار ٹرین اگلے ماہ چلانے کا اعلان

?️ 15 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان اور روس کے درمیان مال بردار ٹرین

آنروا نے غزہ میں خوراک اور ادویات سے بھرے ہزاروں ٹرکوں کے داخلے پر امید ظاہر کی

?️ 29 جولائی 2025سچ خبریں: اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی امدادی اور کام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے