🗓️
سچ خبریں:قطر میں ہونے والے 2022 کے ورلڈ کپ نے فلسطین کی آزادی کے مقصد کو دنیا کی توجہ کے مرکز میں رکھ کر عرب دنیا کے حکمرانوں اور گریٹر مشرق وسطیٰ کے منصوبہ سازوں کو تل ابیب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاملے میں ایک بنیادی چیلنج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دنیا کے مقبول ترین کھیل نے ہمیشہ دنیا کے مختلف خطوں میں سیاسی، سماجی اور ثقافتی صورتحال کی تاریخ میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن مشرق وسطیٰ کے خطے خاص طور پر خلیج فارس کے ممالک میں یہ کہانی کچھ مختلف ہے، قطر میں فٹ بال ورلڈ کپ کے انعقاد نے قومی تشخص اور عرب قوم پرستی کو مضبوط کرنے کے لیے ایک بہت بڑی ثقافتی قوت فراہم کی ہے اور اس کی وجہ سے عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب اور قطر نے اپنی چھپی دشمنیوں اور اندرونی جھگڑوں کو کچھ دیر کے لیے ایک طرف رکھ دیا ہے۔
دریں اثنا بہت سے عرب حکمرانوں اور صہیونی لابیوں نے اس عالمی ایونٹ کو عرب اور تل ابیب کے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی امید ظاہر کی، لیکن عرب قوم پرستی کے عروج اور فلسطین کے ساتھ بہت سے لوگوں کی یکجہتی کے اعلان نے نہ صرف عرب اقوام اور ان کے حکمرانوں کے درمیان گہری اور تاریخی خلیج کی تصدیق کی بلکہ عربوں اور صیہونی حکومت کے درمیان امن کو گرمانے سے بھی روک دیا۔
واضح رہے کہ کھیل کو سیاست سے الگ کرنے کے تمام مباحثوں کے باوجود جن کو عام طور پر بین الاقوامی کھیلوں کی تنظیمیں فروغ دیتی ہیں، کھیلوں کے مقابلے، جدید قومی ریاستوں کی پیداوار کے طور پر، ہمیشہ ایک سیاسی میدان رہے ہیں،اسی تناظر میں 2022 کے قطر ورلڈ کپ نے عرب دنیا کے لوگوں کے لیے کھل کر خطے کے سیاسی حالات اور عزت کے دیرینہ دشمن صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف اپنی ناراضگی اور مایوسی کا اظہار کرنے کی جگہ بھی بنائی ہے جب کہ صہیونی حکام نے امید ظاہر کی تھی کہ قطر کا ورلڈ کپ کا انعقاد ابراہم معاہدے کو قطر اور سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک تک توسیع کا باعث بنے گا اور صہیونی میڈیا کا مقصد قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کو ہائی جیک کرکے اسے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول میں لانے کی سمت لے جانا تھا۔
لیکن عرب فٹ بال شائقین کا مشرق وسطیٰ میں ہونے والے پہلے ورلڈ کپ میں صیہونی صحافیوں کو انٹرویو دینے سے انکار ان گہرے چیلنجوں کو ظاہر کرتا ہے جو امن کی راہ میں اور عربوں اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے موجود ہیں۔
مشہور خبریں۔
ایران افغانستان تعلقات خراب کرنے کی کوشش
🗓️ 13 اپریل 2022سچ خبریں:افغانستان میں تعینات ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران میں افغان
اپریل
مقبوضہ گولان کے باشندوں کی شامی صدر کے حق میں ریلی
🗓️ 18 اپریل 2021سچ خبریں:مقبوضہ گولان کی عوام نے شام کی آزادی کی سالگرہ کے
اپریل
30,000 لاعلاج مریضوں کو علاج کے لیے بیرون ملک جانا ہوگا: یمنی اہلکار
🗓️ 9 مئی 2022سچ خبریں: وزارت صحت کے ترجمان نجیب القباطی نے اتوار کے روز
مئی
اپوزیشن غیر ملکی ایجنڈے پر گامزن،او آئی سی کانفرنس کے خلاف بیان دے دیا
🗓️ 19 مارچ 2022اسلام آباد (سچ خبریں)میڈیا سے گفتگو میں بلاول زرداری کا کہنا تھاکہ
مارچ
خیبرپختونخوا میں انتخابات میں سیکیورٹی کیلئے پولیس کی نفری ناکافی
🗓️ 21 فروری 2023پشاور: (سچ خبریں) خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان کی زیر
فروری
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ آج متحدہ عرب امارات کے 3 روزہ دورے پر روانہ ہوں گے
🗓️ 26 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج متحدہ عرب امارات
نومبر
مزاحمتی تحریک کے خودکش ڈرون صہیونیوں کے لیے ڈراؤنا خواب
🗓️ 3 اکتوبر 2021سچ خبریں:صہیونی جو ہر روز مزاحمت کو روکنے سے زیادہ خوفزدہ ہوتے
اکتوبر
یوکرین کو کون قبرستان بنا رہا ہے،امریکہ یا روس؟
🗓️ 18 جولائی 2023سچ خبریں: امریکہ میں روس کے سفیر کا کہنا ہے کہ یوکرین
جولائی