سچ خبریں:سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے شہید کمانڈر کا راستہ ختم کرنے کی امریکی کوششوں کے باوجود امریکی مجرمانہ اقدام نے ایک ایسا مکتب پیدا کیا جس نے پوری دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
امریکی مجرم کے ہاتھوں جنرلز قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کی دوسری برسی کےموقع پر العہد ویب سائٹ نے ان دونوں شہداء کی روایات ، ان کے طریقے اور آداب کو رپورٹس کی شکل میں شائع کیا ہے۔
ان رپورٹوں میں سے ایک میں العہد نیوز ویب سائٹ نے جنرل سلیمانی کی شہادت اور ان کے مکتب کا ذکر کرتے ہوئےلکھا ہےکہ امریکہ نے ایک مجرمانہ کاروائی کے تحت بغداد کے ہوائی اڈے کے قریب ڈرون کے ذریعے سپاہ قدس کے کمانڈر اور الحشد الشعبی کے نائب سربراہ کو شہید کردیا۔
تاہم ان شہادتوں کے نتائج ابھی انھیں شہید کرنے والے امریکیوں اور صہیونیوں کو بھگتنا پڑ رہے ہیں وہ بھی اس لیے نہیں کہ انھوں نے اس جرم کا ارتکاب کیا ہے کیونکہ وہ تو اس طرح کے جرائم کے عادی ہیں اور بین الاقوامی، انسانی اور جنگی قوانین کی خلاف ورزی کر نا ان کا معمول ہے بلکہ اس لیے کہ ان شہادتوں سے جنرل سلیمانی اور ان کے مکتب مزاحمت کا راستہ اب بھی ثابت قدم ہےاوراس کی بنیادیں اور بھی مضبوط ہوگئی ہیں اور مزید پھیل رہی ہیں۔
العہد نے مزید لکھا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی نےاپنی زندگی کے طویل عرصے میں جو جنگ اور جدوجہد سے بھری ہوئی تھی، مزاحمت کے محور کی کو سنبھالتے ہوئےعظیم مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب رہے، اس کے علاوہ کچھ دوسرے اہداف یہ ہیں کہ جنرل قاسم سلیمانی قاتلوں کے لیے پریشانی کا باعث بنے ہوئے تھے اور ان کے لیے ڈراؤنا خواب تھے لہذا وہ انھیں قتل کرکے ان خوابو ں سےچھٹکارا حاصل کرنا چاہتے تھے۔
لیکن قتل کے بعد انہیں احساس ہوا کہ یہ اہداف دوگنا ہو گئے ہیں اور اس کے نتیجے میں پہلے سے زیادہ تکلیف دہ، زیادہ موثر اور زیادہ خطرناک ہوچکے ہیں ، انھیں سمجھ میں آرہا ہے کہ قاسم سلیمانی کے پاس ایسی کون سی صلاحیتیں تھیں جنہوں نے آج اس تسلسل اور توسیع کی بنیاد رکھی ہے؟