غزہ میں قحط کا المیہ؛ عصر حاضر کا سب سے بھیانک ظلم 

غزہ

?️

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں اس وقت صرف بھوک اور شدید گرمی موجود ہے، جبکہ یونیسیف سمیت مقامی اور بین الاقوامی اداروں کے مسلسل انتباہات کے باوجود کہ غزہ کے نصف ملین سے زائد باشندے قحط کے پانچویں مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، یہ سلسلہ جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق، بھوک سے ہونے والی اموات کی تعداد 900 سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ اس کے علاوہ ہے جو ہزاروں افراد صیہونی حملوں میں خوراک کی تلاش میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ فی الحال 71 ہزار سے زائد افراد شدید غذائی قلت کا شکار ہیں اور انہیں فوری ادویات اور خوراک کی اشد ضرورت ہے۔
صیہونی حملوں کے خطرات کے باوجود، امدادی مراکز پر خوراک حاصل کرنے کے لیے ہجوم جمع ہو جاتا ہے، جہاں اسرائیل ہلکے اور بھاری اسلحے سے ان پر فائرنگ کرتا ہے۔ غزہ میں کچھ لوگ میزائل حملوں میں شہید ہو رہے ہیں، تو کچھ روٹی کی تلاش میں مارے جا رہے ہیں، جبکہ کئی افراد صیہونی حملوں کے دوران بھاگتے ہوئے لوگوں کے قدموں تلے دم توڑ دیتے ہیں۔
الجزیرہ کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں خوراک تقسیم کے مراکز کو نشانہ بنانے کی عادت بنا لی ہے، جہاں خطرات کے باوجود لوگ خوراک لینے پہنچتے ہیں۔ یونیسیف کے اعداد و شمار کے مطابق، غزہ میں 4 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد شدید بھوک کا شکار ہیں اور غذائی عدم تحفظ کے آخری درجے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 71 بچوں کو غذائی قلت کے فوری علاج کی ضرورت ہے، جبکہ 17 ہزار خواتین بھی اسی مسئلے سے دوچار ہیں۔
یونیسیف کے مطابق، مسلسل فوجی کارروائیاں، مکمل محاصرہ اور امدادی سامان کی شدید قلت نے گزشتہ مہینوں میں غزہ میں غذائی عدم تحفظ اور غذائی قلت کی شرح کو ایک نئے ریکارڈ سطح پر پہنچا دیا ہے۔ دوسری جانب، غزہ کے ہسپتالوں میں غذائی قلت کے مریضوں، صیہونی حملوں میں زخمی ہونے والوں، بیماروں اور بزرگوں کی اتنی بڑی تعداد کو سنبھالنا ممکن نہیں رہا۔
غزہ میں کفن کا بحران
الجزیرہ کی ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی ریاست کے مظالم میں شہید ہونے والوں کے لیے کفن کی شدید قلت اور مٹی کے تیل کی کمی کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اگر اگلے پانچ دنوں میں کفن، تھیلے اور دیگر ضروری سامان نہ پہنچا تو غزہ کی مٹی کی سردخانے بند ہو جائیں گی۔ فروری سے اسرائیل نے دفن کے لیے ضروری سامان کی رسائی روک رکھی ہے۔ ایک رضاکار کارکن جو 2009 سے اس شعبے میں خدمات انجام دے رہا ہے، کا کہنا ہے کہ یہ 19 سالوں کا سب سے مشکل دور ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ناصر میڈیکل کمپلیکس کی مٹی روزانہ 35 سے 100 شہداء کے جسدے قبول کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہمارے پاس اتنی بڑی تعداد میں لاشوں کو سنبھالنے کی گنجائش نہیں، یہ عام اموات کے علاوہ ہیں۔ ہم پرانے کپڑوں اور بوسیدہ چادروں کو کفن کے طور پر استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔
العربی الجدید ویب سائٹ نے بھی رپورٹ کیا کہ غزہ کے باشندوں اور بین الاقوامی تنظیموں نے غذائی نظام کے مکمل طور پر تباہ ہونے کی شکایت کی ہے، جس کی وجہ سے خوراک کی قیمتیں انتہائی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہیں۔ WFP کے مطابق، جولائی کے آغاز میں غزہ میں آٹے کی قیمت اکتوبر 2023 میں صیہونی نسل کشی سے قبل کے مقابلے میں 3000 گنا زیادہ ہو چکی ہے۔
WFP کے سربراہ کارل اسکاو کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال ان کی زندگی کا بدترین دور ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مکمل بھوک کا شکار ہیں، جبکہ سرحد کے پار امدادی سامان کھڑا ہے۔ اسرائیل نے 2 مارچ سے غزہ پر سخت محاصرہ کر رکھا ہے اور خوراک کی ترسیل روک دی ہے۔
میڈیسن سانز فرنٹیرس (MSF) کا کہنا ہے کہ غزہ میں غذائی قلت کی شرح دنیا بھر میں بے مثال ہے۔ حاملہ خواتین میں غذائی کمی اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کے فقدان کی وجہ سے قبل از وقت پیدائشیں ہو رہی ہیں، جبکہ ہسپتالوں کے ICU وارڈز میں 4 سے 5 بچے ایک ہی بستر پر سوتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

معاہدہ دستیاب ہے، ایران اپنی سرخ لکیروں پر مصر

?️ 5 مارچ 2022سچ خبریں:  ویانا میں برطانوی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے ایران کے

وزیر اعظم سے وفاقی وزراء کی ملاقات

?️ 22 نومبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف سے وفاقی وزراء کی

لاکھوں یمنیوں کا مارچ؛ ایرانی حملے کی حمایت

?️ 6 اکتوبر 2024سچ خبریں: یمن میں "شہیدِوں سے وفاداری” کے عنوان سے تاریخی ملین

فلسطینیوں کو جیل کے بجائے قبرستان بھیجا جائے:انتہاپسند صیہونی رکن کنسٹ

?️ 25 جولائی 2022سچ خبریں:ایک صیہونی انتہاپسند رکن کنسیٹ فلسطینیوں کے خلاف زہریلا موقف اختیار

اسماعیل ہنیہ کا ترکی دورہ، غرب اردن کی آزادی کے حوالے سے اہم اعلان کردیا

?️ 14 مارچ 2021انقرہ (سچ خبریں)  فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے

ملٹری کورٹس میں ٹرائل کرنے والوں کو تو قانون شہادت کا علم ہی نہیں ہوگا، جسٹس رضوی

?️ 9 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے رکن جسٹس

عالمی عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی قانونی شکایت

?️ 14 جنوری 2024سچ خبریں:دسمبر 2023 کے آخر میں جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی قانون

مسلم ممالک کو صہیونی ریاست کی مدد کے تمام راستے بند کرنے چاہئیں

?️ 5 جون 2025سچ خبریں: اسلامی انقلاب کے ایران کے سپریم لیڈر نے امسال کے حج

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے