صیہونی جاسوس کے ہیڈکوارٹر پر ایران کے میزائل حملے کے 4 اہم پیغامات

صیہونی جاسوس

🗓️

سچ خبریں:  اپنے نئے مضمون میں خطے کے عسکری ماہر اور اسٹریٹجک تجزیہ کار امین محمد حاتط نے عراقی کردستان کے علاقے میں صیہونی حکومت کے جاسوسی اڈے پر پاسداران انقلاب اسلامی کے حالیہ میزائل حملے کے طول و عرض اور پیغامات کا جائزہ لیا۔

انھون نے لکھا کہ یہ غیر یقینی صورتحال ہے پہلی مکمل آزادی ہے، جس کا مرکزی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور دوسرا خود مختاری ہے، جو عراقی مرکزی حکومت کے ساتھ کردستان کے علاقے کے تعلقات کو مدنظر رکھتا ہے۔

دریں اثنا، عراقی کرد علاقہ پہلی صورت حال کو ترجیح دیتا ہے۔ کیونکہ وہ بغیر کسی چیلنج یا کسی خاص عزم کی پاسداری کے فیصلوں میں مکمل طور پر من مانی کر سکتا ہے۔ عراق کی موجودہ صورت حال کی وجہ سے اس ملک کا کرد علاقہ صیہونی حکومت کا حقیقی اتحادی بن چکا ہے اور یہ حکومت کرد علاقے کی بیشتر شریانوں میں گھس چکی ہے اور امریکہ کے ساتھ مل کر کرد علاقے کو کنٹرول کرتی ہے۔

درحقیقت صیہونی حکومت نے خطے میں اپنی ہنگامہ خیز صورتحال کو دیکھتے ہوئے عراقی کردستان کو نہ صرف ایران اور مزاحمتی گروہوں کے خلاف بلکہ پورے وسطی ایشیا سے لے کر روسی سرحد تک اپنی سلامتی اور جاسوسی کی کارروائیوں کے انتظام کے لیے ایک پلیٹ فارم سمجھا ہے۔ اسرائیل نے کردستان ریجن کے دارالحکومت اربیل میں بھی موساد کا انٹیلی جنس اڈہ قائم کر رکھا ہے اور عراق، ترکی، ایران، آذربائیجان اور آرمینیا سمیت بڑے علاقوں کے خلاف سیکورٹی اور جاسوسی کی کارروائیاں کر رہا ہے، خاص طور پر ایران پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے.

یہ سب کچھ کردستان خود مختار علاقے کی حکومت کے علم اور منظوری کے ساتھ اور بغداد کی مرکزی حکومت کی مداخلت کے بغیر ہوا۔ کیونکہ عراق کی مرکزی حکومت اس ملک کے آئین اور سرکاری طور پر اعلان کردہ خارجہ پالیسی کے مطابق اسرائیل کو اپنا دشمن سمجھتی ہے اور اس کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات قائم کرنے سے انکاری ہے۔ عراق نے صہیونیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا ہے، خاص طور پر جب عرب خطے میں قابضین کے ساتھ معمول پر آنے کی لہر چل رہی ہے۔

لیکن گذشتہ دو سالوں کے دوران صیہونی حکومت نے اربیل میں اپنے جاسوسی اڈے کے ذریعے مزاحمت اور ایران کے خلاف کئی تخریب کاری، جارحانہ اور جاسوسی کی کارروائیاں انجام دی ہیں اور کئی علاقوں میں سلامتی اور استحکام کو درہم برہم کیا ہے۔ اپنی خصوصی تحقیقات میں، ایران نے اربیل میں موساد کے جاسوسی اڈے کو جارحیت کی ان کارروائیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا اور خطے میں سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے اسرائیلی اقدامات سے خبردار کیا۔
لیکن عراقیوں نے ایران کے انتباہات پر توجہ نہیں دی اور عراقی کردستان میں اسرائیلی جاسوسی جاری رہی۔ آخرکار چند روز قبل دمشق کے جنوب میں ایک فوجی اڈے کو اسرائیلی فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا، جس کے دوران ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور سے تعلق رکھنے والے دو عسکری ماہرین، جو شامی عرب فوج کے لیے جاسوسی مشن کے طور پر کام کر رہے تھے، مارے گئے۔

ایران کے خلاف صیہونی حکومت کے اس جارحانہ رویے اور مزاحمت کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے فیصلہ کن ردعمل کی ضرورت تھی۔ کیونکہ حملہ آور کی طرف سے لاپرواہی اسے مزید جرائم کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ اس لیے ایران کے لیے ضروری تھا کہ وہ اس جرم کا احتیاط سے جواب دے۔

اس طرح اسلامی جمہوریہ ایران نے اربیل میں موساد کے جاسوسی مرکز کو اپنے میزائلوں سے نشانہ بنایا اور کہا جاتا ہے کہ اس ایرانی میزائل حملے میں صیہونی ہلاک ہونے والوں کی تعداد 12 سے زائد ہے؛ اطلاعات کے مطابق چار صہیونی کرائے کے فوجی مارے گئے اور آٹھ دیگر زخمی ہوئے، جو تمام کے تمام جاسوسی مرکز میں فوجی اہلکار تھے۔

مشہور خبریں۔

روس نے نیک نیتی کے ساتھ کیف کا علاقہ چھوڑا: کریملن

🗓️ 6 اپریل 2022سچ خبریں:  دمتری پیسکوف نے آج یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی

داعش کے سابق سربراہ کی اہلیہ کو سزائے موت کا حکم

🗓️ 11 جولائی 2024سچ خبریں: الکرخ فوجداری عدالت نے ابوبکر البغدادی کی اہلیہ کو داعش کے

’نایاب‘ کا شاندار پریمئیر، یمنیٰ زیدی کی پہلی فلم ملک بھر میں ریلیز

🗓️ 26 جنوری 2024کراچی: (سچ خبریں) بچپن سے کرکٹ کھیلنے کی شوقین، خاندان اور سماجی

9600 فلسطینی صیہونی حکومت کی قید میں

🗓️ 10 جولائی 2024سچ خبریں: 7 اکتوبر 2023 کو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد

امریکی اور برطانوی حملوں کا یمن پر کیا اثر ہوا ہے؟نیویارک ٹائمز کی زبانی

🗓️ 14 جنوری 2024سچ خبریں: ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ یمن پر امریکی

یمنیوں کی زندگیوں کو بحال کرنا بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو سے زیادہ مشکل ہے: اقوام متحدہ کے عہدہ دار

🗓️ 17 دسمبر 2021سچ خبریں:یمن میں اقوام متحدہ کے رابطہ کار برائے انسانی امور نے

صیہونیوں کے الزامات پر قطر کا ردعمل

🗓️ 7 اپریل 2024سچ خبریں: قطر نے دوحہ کے خلاف تل ابیب کے الزامات پر

جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ فوجی مشقوں پر شمالی کوریا کا ردعمل

🗓️ 20 مئی 2023سچ خبریں:شمالی کوریا نے ایک بیان جاری کر کے واشنگٹن اور سیول

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے