سچ خبریں:عرب دنیا کے مشہور تجزیہ کار نے الجزائر کے خلاف صہیونی حکومت کے عہدہ داروں کے تابڑتوڑ حملوں کا راز فاش کرتے ہوئے کئی وجوہات کا ذکر کیا ہے جن میں سےایک اس ملک کی مضبوط اور جدیدہتھیاروں سےلیس فوج ہے جس نے تل ابیب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
رائے الیوم انٹر ریجنل اخبار کے چیف ایڈیٹر عبدالباری عطوان نے اپنے کالم میں الجزائر کے خلاف اسرائیلی وزیر خارجہ یایر لاپید کے موقف جس میں انھوں نے خطے میں اس ملک کے کردار اور ایران سے قربت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا،کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ صہیونی وزیر الجزائر سےکہہ رہے کہ تل ابیب کی منشا کے مطابق موقف اختیار کرے ،شائد انھیں لگتا ہے کہ الجزائر ایک اسرائیلی کالونی ہے جس پر تل ابیب دورسے حکومت کرتا ہے۔
عطوا ن نے لکھا ہے کہ الجزائر ، اگر ایران جو صیہونی حکومت کے وجود کے لیے خطرہ ہے ، کے قریب نہ ہو تو کس کے قریب ہوگا؟انھوں نے کہا کہ کئی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے اسرائیلی وزیر خارجہ اور ان کی کابینہ الجزائر سے ناراض ہیں اور اسے اپنی سیاسی اور عسکری سازشوں کے اہداف کی فہرست میں قرار دیتے ہیں۔
1۔ الجزائر کا پچھلے 20 سالوں میں درپیش ناکامی سے نکلنا جو اسے ہے اور مشرق وسطیٰ اوربر افریقہ میں اپنی بحالی اور کردار۔
2۔ افریقی یونین میں صہیونی حکومت کی رکنیت کے خاتمے کے لیے سفارتی مہم کی قیادت اور اسے افریقی براعظم سے نکالنے کی کوشش جس میں الجزائر نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور جنوبی افریقہ سمیت 14 ممالک اس کی کوششوں میں شامل ہوئے ہیں ۔
3۔ الجزائر کا شام کی عرب لیگ میں واپسی پر اصرار اور آئندہ عرب سربراہاں اجلاس میں اس ملک کی شرکت ، جس کا آنے والے مہینوں میں الجزائرمیں منعقد ہونے کا امکان ہے۔
4۔ الجزائر کی مضبوط اور جدید ہتھیاروں سے لیس فوج جس کے پاس سوخو جیسے لڑاکا طیارے اور روسی ایس 400 سسٹم ہے نیز یہ ملک قابضین کے خلاف فلسطینی مزاحمت کے ساتھ کھڑا ہونا۔
5۔الجزائر کا اپنی اندرونی صورتحال کو حل کرنا۔
6۔ تمام داخلی اور قبائلی فتنوں کا مقابلہ اور اس ملک میں موجودقومی اتحاد ۔