سچ خبریں:سعودی عرب کی تحریک آزادی کی قیادت کے ایک رکن نے آل سعود حکومت کے سیاہ ریکارڈ پر تاکید کرتے ہوئے ملک کے اندر اور باہر اس حکومت کے شرمناک اقدامات کو بے نقاب کیا۔
سعودی عرب کے ممتاز شیعہ عالم آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کی شہادت کی چھٹی برسی کے موقع پر سعودی اپوزیشن نے جزیرہ نما عرب میں حزب اختلاف کا اجلاس شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، یہ مسئلہ سعودی عرب کی سرحدوں کو پار کر گیا اور اس نے کچھ ممالک بالخصوص لبنان کو متاثر کیا۔، لبنانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ یہ تقریب بیروت کے جنوبی مضافات میں واقع امام حسن ثقافتی کمپلیکس میں ہوئی۔
یادرہے کہ سعودی حکومت نے شیخ نمر النمر کی پھانسی پر عالم اسلام میں بڑھتے ہوئے مظاہروں کے باوجود 2 جنوری 2016 کو دہشت گردی کی حمایت کے جھوٹے الزام میں اس شیعہ عالم اور سعودی عرب کے روحانی پیشوا کو شہید کر دیا۔
جزیرہ نما عرب میں تحریک آزادی کے ایک رکن حمزہ الشاخوری نے الخاندق ویب سائٹ کوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودی اپوزیشن کے اجلاس نے سعودی میڈیا اور آل سعود حکومت کو خوفزدہ کر دیا۔
الشاخوری نے سعودی رائے عامہ پر شیخ النمر کے اثر و رسوخ اور اس وقت اجلاس کے اعلان کی وجہ کے بارے میں زور دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برسوں میں خاص طور پر پچھلے دو سالوں میں ہم نےمختلف میدانوں میں آل سعود حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک طریقہ کار تیار کیا ہے اور جبر کا مقابلہ کرنے کی صلاحیتوں کو تیز کیا ہے۔