🗓️
سچ خبریں: میڈیا نے لیتھوانیا میں نیٹو کے سربراہی اجلاس میں یوکرین کے صدر کی تصویر شائع کی جس میں نیٹو کے ارکان کے ساتھ یوکرین کے تعلقات کی حیثیت اور شکل کو علامتی طور پر دکھایا گیا ہے۔
دنیا کے سب سے بڑے فوجی اتحاد نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سربراہان کا دو روزہ اجلاس گذشتہ منگل اور بدھ کو لتھوانیا کے دارالحکومت ولنیئس میں منعقد ہوا،اگرچہ یہ کہا گیا تھا کہ یوکرین کو فوجی امداد جاری رکھنے سمیت وسیع پیمانے پر مسائل 31 رکن ممالک کے سربراہان کے درمیان ہونے والی بات چیت کا بنیادی محور ہیں لیکن عملی طور پر جیسا کہ گزشتہ 17 مہینوں میں یوکرین میں جنگ اور تنازعات شروع ہونے کے بعد ہوا ،اس اجلاس کا بنیادی محور یوکرین کا مسئلہ اور روس کی پیش قدمی کا مقابلہ کرنا رہا۔
نیٹو کو روس کا پیغام
نیٹو سربراہی اجلاس کے باضابطہ آغاز سے چند گھنٹے قبل یوکرینی میڈیا نے اعلان کیا کہ روسی فوج کے ڈرونز اور میزائلوں نے ایک بار پھر کیف، اوڈسا بندرگاہ اور کھیرسن کے بنیادی ڈھانچے کو شدید حملوں سے نشانہ بنایا، یاد رہے کہ یوکرین کے شہروں پر روس کے وسیع پیمانے پر میزائل اور ڈرون حملے مہینوں پہلے شروع ہوئے تھے لیکن منگل کی صبح ہونے والے حملے نیٹو سربراہی اجلاس کے انعقاد کے لیے ایک واضح پیغام تھے جہاں سب سے اہم مسئلہ یہ تھا کہ روس سے کیسے نمٹا جائے اور یوکرینی فوج کی حمایت کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرقی ایشا میں نیٹو کے ساتھ کیا ہونے والا ہے؟
نیٹو کی ضیافت پر زیلنسکی کا میزائل حملہ
منگل کے روز، نیٹو سربراہی اجلاس کے پہلے دن، ولادیمیر زیلنسکی نے لتھوانیا پہنچنے سے پہلے، نیٹو رہنماؤں کے نام ایک پیغام شائع کیا جس سے وہ حیران اور ناراض ہوئے کیا، اے بی سی ویب سائٹ نے صورت حال کو اس طرح بیان کیا ہے کہ منگل کو ٹھیک 1.30 بجے جب نیٹو کے بہت سے اعلیٰ طاقت والے کارکن ولنیئس کے بہترین ریستوراں میں دوپہر کے کھانے کے لیے بیٹھے تھے تو زلنسکی نےاپنے ٹوئٹر پر میزائل فائر کیا ،زیلینسکی نے ٹویٹ کیا جس کے بعد شاہانہ لنچ کا مزہ کرکرا ہو گای۔
نیٹو رہنماؤں کے خلاف زیلنسکی کے ٹویٹر میزائل کچھ اس طرح کا تھا،ولنیئس کے راستے میں، ہمیں کچھ ایسے سگنل ملے ہیں کہ کچھ فقرے اور الفاظ یوکرین کے بغیر زیر بحث آئے اور یہ کہ یوکرین کو باضابطہ طور پر نیٹو میں شامل کرنے کا وقت معین نہیں کیا گیا جو غیر معمولی اور مضحکہ خیز ہے… (اس صورتحال) کا مطلب ہے کہ روس کو جنگ اور دہشت گردی جاری رکھنے کے لیے مزید ترغیب دلائی جائے… غیر یقینی صورتحال کمزوری ہے اور میں اس اجلاس میں کھل کر اس پر بات کروں گا۔زیلنسکی کے غصے کا مطلب نیٹو رہنماؤں کے حتمی بیان کی طرف ہے، جو ایک طرح سے اس بات پر زور دیتا ہے کہ "ابھی یوکرین کے نیٹو میں شامل ہونے کا وقت نہیں آیا، تاہم اس کے بجائے نیٹو اور مغرب کیف کی فوج کو فوجی امداد فراہم کرتے رہیں گے۔
امریکہ اور نیٹو کی ناراضگی
اطلاعات کے مطابق زیلنسکی کے ٹویٹر پیغام نے نیٹو رہنماؤں کو غصہ دلایا،پولیٹیکو میگزین نے اطلاع دی ہے کہ نیٹو میں کیف کی رکنیت کے لیے مخصوص ٹائم فریم کا تعین کرنے میں مغربی ممالک کی سنجیدگی کے فقدان پر تنقید کرنے والے زیلنسکی کے متنازعہ ٹویٹ کے بعد، نیٹو کے رکن ممالک کے کچھ سینئر سفارت کاروں نے زیلنسکی کے اس طرح کے الفاظ پر حیرت کا اظہار کیا، وہ زیلنسکی کے رویے پر ناراض ہوئے نیز نیٹو اجلاس میں شریک امریکی وفد کے لیے غصے کا باعث بھی بنا،دوسری جانب ایک سینئر یورپی سفارت کار نے کہا کہ اگرچہ میں نیٹو میں کچھ اتحادی ممالک کے عہدوں کا احترام کرتا ہوں، لیکن میں اس (زیلینسکی) کے طریقہ کار کو غیر منصفانہ سمجھتا ہوں۔
زیلنسکی کی حقیقت کی علامتی تصویر
میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس نے لیتھوانیا میں نیٹو سربراہی اجلاس کے پہلے دن زیلنسکی کی ایک تصویر شائع کی، جو بہت سے صارفین اور ماہرین کے مطابق، زیلنسکی اور یوکرین کی موجودہ صورتحال کو واضح اور سب سے زیادہ علامتی انداز میں پیش کرتی ہے۔
اس تصویر میں زیلنسکی کو حاضرین اور نیٹو کے سربراہوں کے درمیان دکھایا گیا ہے، کوئی بھی اس کی طرف توجہ نہیں دے رہا ہے اور ہر کوئی بات کر رہا ہے اور اچھا وقت گزار رہا ہے جبکہ وہ بھیڑ میں اکیلا کھڑا ہے،اگر ہم اس مفروضے کو ایک طرف چھوڑ دیں کہ اس تصویر کی اشاعت نیٹو رہنماؤں کے خلاف ورچوئل میزائلوں کے آغاز کے خلاف زیلنسکی کو سائبر سزادینے کے لیے جان بوجھ کر تھی تو یہ تصویر واقعی زیلنسکی کی موجودہ صورتحال کی علامتی نمائندگی ہے۔
مزید پڑھیں: کیا نیٹو کی رکنیت یوکرین کو بچا سکتی ہے؟
خلاصہ کلام
اگر ہم یوکرین کی فوج کو امریکہ اور نیٹو کے دیگر رکن ممالک کی مسلسل فوجی اور مالی امداد کو ذہن میں رکھیں تو شاید یہ سادہ مگر اہم سوال ذہن میں آتا ہے کہ اگر مغرب خود کو روس کے خلاف یوکرین کی حمایت کا پابند سمجھتا ہے تو نیٹو میں اس کی رکنیت کے ساتھ متفق کیوں نہیں ہے؟
یہ معاملہ نیٹو کے آئین کے آرٹیکل 5 کی طرف پلٹتا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر نیٹو کے کسی رکن پر حملہ کیا جاتا ہے، تو یہ حملہ تمام ارکان پر حملہ ہوگا اور سبھی دفاع کے لیے اٹھ کھڑے ہوں گے، اس لیے موجودہ حالات میں اگر کیف نیٹو کا رکن بن جاتا ہےتو نیٹو کے تمام ممبران کے روس کے ساتھ براہ راست فوجی تنازعہ میں داخل ہونا ہوگا، جبکہ اس وقتکچھ نیٹو ممبران بشمول امریکہ اور جرمنی اندرونی وجوہات اور دیگر عوامل کی بنا پر خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہیں اور وہ ایسا کہنے سے ڈرتے بھی نہیں۔
مشہور خبریں۔
ٹیکساس یونیورسٹی میں اسرائیل مخالف مظاہرین کے ساتھ پولیس کا سلوک
🗓️ 25 اپریل 2024سچ خبریں: خبر رساں ذرائع کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی آف ٹیکساس
اپریل
امریکہ ہم سے فوجی امداد کا چارج لیتا ہے: یوکرین
🗓️ 28 اپریل 2023سچ خبریں:یوکرین کے وزیر دفاع نے اعتراف کیا کہ امریکہ ان کے
اپریل
عربی مشہور اخباروں کا عرب ممالک کو ایران کے بارے میں مشورہ
🗓️ 27 مئی 2024سچ خبریں: ایران کی اہم علاقائی اور عالمی حیثیت نیز اس ملک
مئی
صیہونی حکومت کے قبضے کے بارے میں ہیگ کی عدالت کا فیصلہ
🗓️ 13 جولائی 2024سچ خبریں: ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف
جولائی
امریکی حکومت یوکرین میں اپنے فوجیوں کی تعداد ظاہر کرنے پر مجبور
🗓️ 29 اپریل 2023سچ خبریں:امریکی کانگریس کی نئی قرارداد کے مطابق اس ملک کو یوکرین
اپریل
یوکرین کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہانے والے فلسطینیوں کے قتل پر خاموش
🗓️ 17 اپریل 2022سچ خبریں: سیاسی امور کے ماہر اور جمہوریہ آذربائیجان کی وائٹ پارٹی
اپریل
’آئی ایم ایف پروگرام کیلئے پاکستان کو امریکی حمایت حاصل تھی‘
🗓️ 13 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اشارہ
جولائی
پوپ نے کینیڈا میں ایبوریجنل بچوں کی نسل کشی کا اعتراف کیا
🗓️ 30 جولائی 2022سچ خبریں: دنیا کے کیتھولک رہنما نے کینیڈا کے دورے سے واپس
جولائی