?️
سچ خبریں:ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نےلاطینی امریکہ کے دورے کے لیے وینزویلا، نکاراگوا اور کیوبا کا انتخاب کیوں کیا۔
عامر خان نے تسنیم خبررساں ادارے کو ایرانی صدر کے دورے کے لیے ان تینوں ممالک کو منتخب کرنے کی وجوہات کے بارے میں بتایا کہ ابراھیم رئیسی کے ان ممالک کے دورے کا پہلا اور شاید سب سے اہم ہدف، جیسا کہ صدر نے بھی کہا کہ یہ نظام سلطہ کے خلاف لڑائی ہے، اور ایران، وینزویلا، نکاراگوا اور کیوبا اس مسئلے پر ایک مشترکہ نقطہ نظر رکھتے ہیں۔
عامر خان نے مزید کہا کہ پہلا نشانہ سیاسی ہدف ہے اور سیاسی جہت میں، ریاستہائے متحدہ امریکہ کے تسلط کے خلاف جنگ ان ممالک کو سفر کے لیے منتخب کرنے کی پہلی وجہ تھی۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ تینوں ممالک بنیادی طور پر پابندیوں کے شکار ممالک میں شامل ہیں، اس ماہر نے وضاحت کی کہ باراک اوباما کے دور صدارت میں، کیوبا کے خلاف کچھ پابندیاں ہٹا دی گئی تھیں اور ترسیلات زر اور سیاحتی دوروں کو بھی آزاد کیا گیا تھا، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے افتتاح کے ساتھ ہی۔ 2018 میں پہلے جیسی پابندیاں واپس آئیں، جن میں سب سے اہم مالیاتی شعبے میں پابندیاں ہیں۔ یعنی مالیاتی میدان میں لین دین پر مکمل پابندی تھی اور اس ملک کا سفر بھی بہت محدود تھا۔
انہوں نے جاری رکھا کہ نکاراگوا بھی انسانی حقوق کی سخت پابندیوں کی زد میں ہے اور اس بحث میں جو اندرونی اپوزیشن نے ڈینیل اورٹیگا کے خلاف کی تھی اس ملک میں دوبارہ انسانی حقوق کی پابندیاں عائد کر دی گئیں۔
عامر خان نے وینزویلا کی پابندیوں کی صورتحال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔
اس ماہر کے مطابق ایران بھی ان ممالک کی طرح سخت ترین اقتصادی پابندیوں کی زد میں ہے اور ایسا لگتا ہے کہ ایران اور یہ لاطینی امریکی ممالک کسی نہ کسی طرح ایک دوسرے کے ساتھ مل کر پابندیوں کو نظرانداز کرنے میں ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
عامر خان نے کہا کہ اس دورے کے دو اہم مقاصد ہیں، پہلا سیاسی اور دوسرا اقتصادی اور درحقیقت بین الاقوامی پابندیوں کو حتی الامکان توڑنا انہوں نے مزید کہا کہ یہ ممالک سامان، وسائل کے تبادلے کے ذریعے ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں۔
لاطینی امریکی امور کے ایک ماہر نے وینزویلا کے بارے میں امریکہ کے نقطہ نظر کے بارے میں کہا کہ وینزویلا توانائی کے وسائل کے حوالے سے بہت اہم ہے۔ امریکہ کو یہ بھی امید ہے کہ مسٹر مادورو شیوران کو وینزویلا میں کام کرنے کے لیے دی گئی چھ ماہ کی مدت کے دوران اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کریں گے اور اس میں توسیع کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام مسائل کے مطابق، آج اسلامی جمہوریہ ایران، امریکہ کے پچھواڑے میں ہے، اپنی سیاسی اور نظریاتی مساوات کی پیروی کرنا چاہتا ہے اور ان ممالک کے ساتھ کسی قسم کی ہم آہنگی پیدا کرنا چاہتا ہے۔
آخر میں، کسی بھی ملک کی خارجہ پالیسی پورٹ فولیو میں تنوع کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے، عامر خان نے کہا کہ ایران کو لاطینی امریکہ سمیت دنیا کے کسی بھی حصے میں اپنے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے،پہلے اپنے اختلافات کو دور کریں, بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ اور پابندیوں کو منسوخ کرنے کی کوشش کریں تاکہ وہ تمام ممالک کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو بہترین انداز میں استوار کر سکے۔
مشہور خبریں۔
یمن کی سرزمین پر امریکہ اور انگلستان کی نئی جارحیت
?️ 18 جنوری 2024سچ خبریں:خبر رساں ذرائع نے یمن کے مختلف صوبوں میں امریکہ اور
جنوری
عرب دنیا کے ساتھ شام کے تعلقات کی بحالی؛ دمشق کو الگ تھلگ کرنے کے منصوبے کی ناکامی
?️ 22 مارچ 2024سچ خبریں: عرب دنیا کے ممالک کے ساتھ شام کے تعلقات کی
مارچ
زلفی بخاری کی درخواست پر کمشنر راولپنڈی کوعدالت میں طلب کر لیا
?️ 10 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی زلفی
نومبر
عراق نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا دائرہ کیا معین
?️ 21 نومبر 2021سچ خبریں: عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے جو کہ بحرین کے
نومبر
پاکستانی مصنوعات کی اسرائیلی مارکیٹس میں فروخت کی خبروں پر دفتر خارجہ کی وضاحت
?️ 2 اپریل 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) دفتر خارجہ نے پاکستانی مصنوعات کی اسرائیلی مارکیٹس
اپریل
اسرائیل اصفہان کی دفاعی صنعت پر ڈرون حملے کا ذمہ دار
?️ 31 جنوری 2023سچ خبریں:امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اتوار کو امریکی حکام اور
جنوری
بحران کا شکار فوج؛صیہونی فوج کے خلاف ربیوں کی بغاوت اور فوجی طاقت کا خاتمہ
?️ 24 دسمبر 2022سچ خبریں:اسرائیلی فوج پر انتہا پسند جماعتوں اور صہیونی ربیوں کا کنٹرول
دسمبر
خصوصی کابینہ کمیٹی کا اجلاس،پاکستان اور برطانیہ میں ریٹرنز اینڈ ریڈامیشن اور مجرمان حوالگی معاہدوں پر گفتگو
?️ 14 مارچ 2022اسلام آباد (سچ خبریں)وزیرداخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت خصوصی کابینہ کمیٹی
مارچ