سچ خبریں: ایک سینئر علاقائی تجزیہ نگار نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کے خلاف کل رات کی ایرانی فوجی کاروائی کے بعد خطہ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے، اس بات پر زور دیا کہ ایرانیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر قائم ہیں۔
خطے کے اسٹریٹجک مسائل کے تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے ایک ٹوئٹ میں صیہونی حکومت کے خلاف گذشتہ رات ایران کے تعزیری حملے کو ایک تاریخی اور بے مثال حملہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ایران کے قائدین نے صیہونی حکومت کے خلاف ایک تاریخی اور بے مثال حملہ کرکے ظاہر کیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے پورا کرتے ہیں اور دشمنوں کی جارحیت کا جواب دینے میں ہچکچاتے نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے خلاف ایرانی حملے کے بارے میں حماس کا ردعمل
عطوان نے مزید کہا کہ خطہ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور تل ابیب اب فیصلہ ساز نہیں رہا نیز امریکہ دوسروں کو خوفزدہ نہیں کر سکتا اور اپنے کرائے کے فوجیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
گزشتہ شب دمشق میں تہران کے قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ایران نے مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں پر مشترکہ میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایران کے فوجی جواب نے صیہونیوں کو کتنا نقصان پہنچایا؟صیہونی میڈیا کی زبانی
اس آپریشن میں آئی آر جی سی نے درجنوں شاہد 131 اور 136 خودکش ڈرونز اور فاتح، سجیل اور خرمشہر ہائپرسونک میزائلوں کو مقبوضہ علاقوں میں اہم اہداف پر فائر کیا، حملوں کی لہر میں، آئی آر جی سی ایرو اسپیس فورس نے سینکڑوں ڈرونز اور میزائل مقبوضہ علاقوں کی طرف داغے ۔