امارات اور سعودی عرب کی غزہ کی جنگ ختم کرنے کی تجویز

امارات

?️

سچ خبریں: اسرائیلی اخباراتی رساں یسرائیل ہیوم نے مطلع ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی جانب سے پیش کردہ ایک تجویز کو آگے بڑھا رہے ہیں، جس کا مقصد غزہ پٹی میں جاری جنگ کو ختم کرنا ہے۔
مطلع ذرائع کے مطابق، اس تجویز میں قیدیوں کی رہائی، حماس کا غیر مسلح ہونا، اسرائیل کا انخلا، اور بین الاقوامی نگرانی میں غزہ پٹی کی تعمیر نو شامل ہے۔
رپورٹ کے مصنف دانی زاکین نے زور دیا کہ یہ شاید وہ اہم ترین معاملہ ہے جس پر ٹرمپ نے خلیجی تعاون کونسل (GCC) کے رہنماؤں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ یہ تجویز نہ صرف غزہ کی جنگ کو ختم کر سکتی ہے بلکہ ٹرمپ کے "صدی کے معاہدے” (Deal of the Century) کے راستے میں موجود رکاوٹ کو بھی دور کر سکتی ہے، جو اسرائیلی-فلسطینی تنازعے کے طویل المدتی حل کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ میں ایک نئے نظام کی تشکیل کا باعث بنے گی۔
خلیجی تعاون کونسل کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اس تجویز کو جنگ کے خاتمے اور علاقائی مفاہمت کے جامع فریم ورک کے طور پر بیان کیا۔
پردے کے پیچھے، اسرائیل اور دیگر فریقین کے ساتھ گہری مذاکرات جاری ہیں، کیونکہ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ خطے کے دورے کے اختتام سے پہلے جنگ بندی حاصل ہو جائے۔
رپورٹ کے مطابق، اگر جنگ بندی ہوتی ہے تو ٹرمپ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔ امریکی خصوصی ایلچی وٹکاف کی اسرائیلی وزیر اعظم سے گفتگو کا بنیادی موضوع بھی جنگ بندی تھا، جبکہ دوحہ میں اسرائیلی وفد نے بھی اس معاملے پر غور کیا۔
یہ تجویز کئی ماہ سے زیر غور تھی، لیکن ٹرمپ کے خلیج کے پہلے دورے نے اس عمل کو تیز کر دیا۔ متعلقہ فریقین کے درمیان کئی مسودات کا تبادلہ ہو چکا ہے، اور ایک خلیجی ڈپلومیٹ نے اسے "نوبل امن انعام حاصل کرنے کی کوشش” قرار دیا ہے۔
اس تجویز کو اسرائیل کے خلیجی اتحادی متحدہ عرب امارات نے پیش کیا ہے، جسے صدر محمد بن زاید اور ان کے بھائی وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید آگے بڑھا رہے ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی اس میں شامل ہو چکے ہیں، اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے گزشتہ مہینے واشنگٹن میں اس کے فریم ورک کی وضاحت کی تھی۔
یسرائیل ہیوم کے مطابق، اسرائیل کے لیے مصر اور قطر کے برعکس، امارات اور سعودی عرب کی حمایت اہم ہے کیونکہ یہ دونوں ممالک اسرائیلی مطالبات کے قریب ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ٹرمپ اور بن سلمان کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں میں اس تجویز پر تفصیلی بات چیت ہوئی، جس میں جنگ کے خاتمے اور قیدیوں کی رہائی پر زور دیا گیا۔
تجویز کے اہم نکات:
1. فوری جنگ بندی: وٹکاف پلان کے تحت مختصر مدت میں نصف قیدی رہا کیے جائیں گے۔
2. قیدیوں کا تبادلہ: حماس تمام اسرائیلی قیدیوں اور لاشوں کو رہا کرے گا، جبکہ اسرائیل فلسطینی قیدی چھوڑے گا اور غزہ میں امداد کی ترسیل دوبارہ شروع ہوگی۔
3. اسرائیلی انخلا: جنگ بندی کے بعد اسرائیل غزہ سے مکمل طور پر انخلا کرے گا۔
4. حماس کا غیر مسلح ہونا: حماس اپنا تمام ہتھیار کسی عرب فریق کے حوالے کرے گی، اور اس کے رہنما غزہ چھوڑ دیں گے۔
5. عارضی رہائشی کیمپ: غزہ کے مکینوں کے لیے عارضی کیمپ بنائے جائیں گے، خاص طور پر زخمیوں اور مریضوں کو ترجیح دی جائے گی۔
6. تعمیر نو: جنگ کے خاتمے کے فوراً بعد غزہ کی تعمیر نو کا آغاز ہوگا، جس کی نگرانی ایک عرب-امریکی کمیٹی کرے گی۔
7. فلسطینی اتھارٹی کی اصلاحات: فلسطینی اتھارٹی اس تجویز کو قبول کرے گی، لیکن اس سے پہلے اس میں بنیادی اصلاحات کی جائیں گی، جو تقریباً 10 سال تک جاری رہیں گی۔
8. سلامتی انتظامات: ایک بین الاقوامی، عرب اور فلسطینی فورس اسرائیل کے خلاف حملوں کو روکنے کی ذمہ دار ہوگی۔
9. تعلیمی نظام کی اصلاح: امارات فلسطینی تعلیمی نظام کو اسرائیل مخالف مواد سے پاک کرنے پر زور دے رہا ہے۔
10. چیلنجز: سعودی عرب 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام پر اصرار کر رہا ہے، جبکہ امریکہ اور اسرائیل کے اندر بھی اختلافات موجود ہیں۔

مشہور خبریں۔

صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت پر مصر کا داخلہ

?️ 13 مئی 2024سچ خبریں: مصر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا

جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی کی خواتین سمیت 9 افراد کی ضمانت منظور

?️ 24 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور نے

عمران خان کی معافی قبول، توہین عدالت کا شوکاز نوٹس خارج

?️ 3 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی 

صیہونیوں کے جال میں پھنسانے کے منصوبوں کا ماسٹر مائنڈ کینسر میں مبتلا

?️ 28 جولائی 2022سچ خبریں:سابق امریکی صدر کے سینئر مشیر اور فلسطین مخالف معاہدے کے

ایران صہیونیوں کو آسانی سے حیران کر سکتا ہے:عرب تجزیہ کار 

?️ 14 جولائی 2025 سچ خبریں:عرب تجزیہ کار جومه بوکلیو نے اسرائیل-ایران جنگ کے بعد

میں اب اکیلا رہتا ہوں، اسلیے ملازم رکھنا مشکل ہے، آغا علی

?️ 25 مارچ 2024کراچی: (سچ خبریں) اداکار آغا علی نے کہا ہے کہ وہ اب

غزہ میں صیہونیوں کا تصور سے بڑھ کر وحشی پن

?️ 1 ستمبر 2024سچ خبریں: صہیونی حکومت نے غزہ کی جنگ کے دوران ایسے وحشیانہ

جنگ بندی پر عمل درآمد میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی: یمنی عہدہ دار

?️ 2 مئی 2022سچ خبریں:یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے اس بات پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے