افغان مہاجرین کے استقبال میں مغرب کا کیا حصہ ہے؟

مہاجرین

?️

سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے دفتر کے مطابق حالانکہ ایران اور پاکستان نے گزشتہ چار دہائیوں کے دوران 90 فیصد افغان مہاجرین کو پناہ دی ہے تاہم سوال یہ ہے کہ کیا پناہ گزینوں کے استقبال میں مغرب کا حصہ کیا ہے جنہوں نے اس بحران کو ایجاد کیا ہے؟دریں اثنا ، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے دفتر سمیت بین الاقوامی تنظیموں نے افغانستان کے پڑوسیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرحدیں افغان مہاجرین کے لیے کھول دیں نیز اقوام متحدہ کا ادارہ (آئی اے ایس سی) جو انسانی ہمدردی کے مشن کو مربوط کرتا ہے ،نے بھی حال ہی میں افغانستان کے پڑوسیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرحدیں طالبان کے ہاتھوں بے گھر ہونے والوں کے لیے کھلی رکھیں۔

یہاں پر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ عالمی ادارے نیٹو اور امریکی فوج کی غیر ذمہ دارانہ روانگی اور اس سے پہلے کے عوامل سے قطع نظر جو افغان شہریوں کو کئی دہائیوں سے اب تک بے گھر کرچکے ہیں ، خاص طور پر پچھلے 20 سالوں میں ، افغان مہاجرین کی حمایت میں بولنے سے انھیں کیا فائدہ ہے نیز یہ کہ کون سے ممالک افغانستان کے عدم تحفظ اور عدم استحکام کے ذمہ دار ہیں جبکہ حقائق اور افغانستان کے پڑوسیوں سے آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں، اس کے باوجود یہ کس طرح خاص طور پر ایران اور پاکستان سے افغان مہاجرین کے لیے دروازے کھولنے کا مطالبہ کررہے ہیں اگرچہ دونوں ممالک کئی دہائیوں سے اپنے لاکھوں افغان بھائیوں اور بہنوں کی افغانستان کے ساتھ نیک نیتی اور اچھی ہمسائیگی کے ساتھ میزبانی کر رہے ہیں ، لیکن عالمی برادری ، خاص طور پر مغربی ممالک ، جو زیادہ تر نیٹو کے رکن ہیں ، افغانستان پر 2001 کے حملے کے دوران براہ راست کردار ادا کرنے والے افغان شہریوں کے بارے میں زیادہ ذمہ داری کا احساس نہیں دکھاتے۔

بہت سے ماہرین اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ طالبان کی اقتدار میں واپسی کا مطلب ہے کہ افغانستان میں پورے امریکی مغربی سیاسی منصوبے کی ناکامی اور ان کی پیش رفتوں کے نتائج نے ایک نیا عالمی تعلق پیدا کیا ہے جس میں امریکہ اور نیٹو اپنا سابقہ کردار کھو چکے ہیں، جرمنی کے کرسچن ڈیموکریٹس کے رہنما نے کہا کہ ہم ایک اہم تاریخی موڑ پر کھڑے ہیں، ان کے مطابق طالبان کے اقتدار میں واپسی کے ساتھ نیٹو کو اپنے قیام کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی سیاسی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس ملک کے لوگوں کے لیے ایک تباہی اور مغربی دنیا کے لیے ایک ناکامی ہے اور یہ بین الاقوامی تعلقات کو تبدیل کر رہا ہے لیکن اس ناکامی کے نتائج اور ذمہ داری کون قبول کرے؟ پڑوسی ممالک یا مغربی ممالک؟ واضح رہے کہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جبکہ بہت سے بین الاقوامی کنونشنز جیسے کہ پناہ گزینوں کی حیثیت سے متعلق 1951 کا کنونشن اور اس کا 1967 کا پروٹوکول یا 1948 کا انسانی حقوق کا عالمی اعلامیہ جنہیں مہاجرین سے متعلق مغربی ممالک نے منظور کیا ہے۔

 

مشہور خبریں۔

یمنی فوج امریکہ کو منہ توڑ جواب دے گی : انصاراللہ

?️ 9 جنوری 2024سچ خبریں:انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی کے ایک وفد نے

سرخ رومال والا حماس کا پراسرار کمانڈر ابو عبیدہ کون ہے؟

?️ 7 فروری 2024سچ خبریں: سوشل میڈیا پر ابوعبیدہ کی مقبولیت نے القسام کے ترجمان

غزہ میں انسانی تباہی

?️ 26 اکتوبر 2023سچ خبریں:روسی فیڈریشن کے صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کی شام صیہونی

سید حسن نصراللہ کو شہید کر کے اسرائیل کو کیا ملا؟صیہونی جنرل کا اعتراف

?️ 18 نومبر 2024سچ خبریں:صیہونی فوجی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اعتراف کیا ہے کہ

9 مئی سے متعلق ملٹری ٹرائل کی قرارداد سیاسی نوعیت کی ہے، وکیل عمران خان

?️ 20 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ میں سویلین کے فوجی عدالتوں میں

جنوبی سوڈان میں خونریز تصادم؛ 236 افراد ہلاک اور زخمی

?️ 22 اکتوبر 2022سچ خبریں:جنوبی سوڈان میں ہونے والے خونزیر تشدد کے نتیجہ میں 150

سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں بڑے اضافے کا امکان

?️ 25 اپریل 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) آئندہ بجٹ میں محدود وسائل کے باوجود سول وعسکری ملازمین

اسرائیلی فوج کے لیے نئے امریکی ہتھیاروں کی کھیپ

?️ 26 جنوری 2024سچ خبریں:خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ اسرائیل کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے