سچ خبریں: آنے والی سائنس فکشن سپر ہیرو فلم ’سپر مین‘ کا ٹیزر تاریخ کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا اور سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ شیئر کیا جانے والا ٹریلر بن گیا۔
فلم پروڈکشن ’وارنر برادرز اور ڈی سی‘ کی جانب سے تیار کی گئی نئی فلم کا ٹیزر ٹریلر 21 دسمبر کو ریلیز کیا گیا تھا۔
فلم کے ہدایت کار جیمز گن نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں ’سپر مین‘ کی جھلکی شیئر کرتے ہوئے پوسٹ میں بتایا کہ ان کی فلم کے ٹریلر کو صرف 24 گھنٹے میں 25 کروڑ بار دیکھا گیا۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ ’سپر مین‘ کا ٹیزر ٹریلر ’ڈی سی اور وارنر برادرز‘ کی تاریخ کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ٹریلر بن گیا۔
ان کے مطابق جہاں ٹیزر ٹریلر کو ریکارڈ بار دیکھا گیا، وہیں سوشل میڈیا پر مجموعی طور پر اس کی 10 لاکھ پوسٹس بھی شیئر کی گئیں جو کہ ایک منفرد اعزاز ہے۔
جیمز گن نے ٹریلر کے ریکارڈ پر شائقین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ یہ سب مداحوں کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
’سپر مین‘ کی فلم کو جولائی 2025 میں ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور اس بار فلم میں ’سپر مین‘ کا کردار ڈیوڈ کورنسویٹ ادا کرتے دکھائی دیں گے۔
فلم میں دیگر سائنس فکشن کرداروں کو بھی دکھایا گیا ہے اور اس بار ’سپر مین‘ یعنی کلرک کینٹ نامی کردار کو مشکل وقت دینے کے لیے متعدد برے سپر ولن بھی فلم کا حصہ بنائے گئے ہیں۔
فلم کے مختصر ٹیزر ٹریلر میں کلرک کینٹ کے کردار یعنی سپر مین کو برفانی پہاڑوں پر زخمی حالت میں دکھانے سے ہوتا ہے، جہاں انہیں کا ساتھی سپر ڈاگ وہاں سے لے جاتا ہے۔
اس بار فلم میں کلرک کینٹ یعنی سپر مین کے کردار کو اپنے گود لینے والے خیالی دنیا ’سمال ویل‘ کے انسانی خاندان کے ساتھ اپنے آباؤ و اجداد کی خیالی دنیا کرپٹونین کی تہذیب کو دریافت کرتے دکھائے جانے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ سپر مین کا کردار فکشنل ہے، جسے 1930 میں کامک کتابوں میں شامل کیا گیا تھا، بعد ازاں اس پر امریکا میں ڈرامے بنے، جس کے بعد 1980 کی دہائی میں اس پر فلمیں بنائی جانے لگیں۔
اب تک سپرمین کے کردار کو متعدد سائنس سپر ہیرو فکشنل فلموں میں دکھایا جا چکا ہے جب کہ اس کے کردار پر متعدد تنہا فلمیں بھی بنائی جا چکی ہیں۔
سپر مین کے کردار کی فکشنل حقیقی دنیا کرپٹونین تہذیب ہوتی ہے، جہاں سے وہ انسانوں کی فکشنل دنیا سمال ویل میں آتے ہیں، جہاں وہ انسانوں کو مشکلات سے بچانے کے کام سر انجام دینے لگتے ہیں اور اس کردار کی تمام فلمیں ایسی ہی کہانیوں پر بنی ہوئی ہیں۔