وزیراعظم کا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینے کا حکم

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینےکاحکم دے دیا۔

وزیراعظم نے وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینے کی ہدایت کر دی۔

حکومت کا مؤقف ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس کمزور اور بے بنیاد وجوہات پر دائر کیا گیا تھا لہٰذا حکومت نے اس کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ پہلے ہی اس فیصلے کی منظوری دے چکی ہے۔

اس حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ریفرنس کے نام پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں اور بدنام کیاگیا، یہ ریفرنس نہیں تھا، آئین اور قانون کی راہ پر چلنے والے ایک منصف مزاج جج کے خلاف ایک منتقم مزاج شخص عمران خان کی انتقامی کارروائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ ریفرنس عدلیہ کی آزادی پر شب خون اور اسے تقسیم کرنے کی مذموم سازش تھی، پاکستان مسلم لیگ(ن) اور اتحادی جماعتوں نے اپوزیشن کے دور میں بھی اس جھوٹے ریفرنس کی مذمت کی تھی‘۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ ’عمران خان نے صدر کے آئینی منصب کا اس مجرمانہ فعل کے لیے ناجائز استعمال کیا، صدر عارف علوی عدلیہ پر حملے کے جرم میں آلہ کار اور ایک جھوٹ کے حصہ دار بنے، پاکستان بار کونسل سمیت وکلا تنظیموں نے بھی اس کی مخالفت کی تھی، ہم ان کی رائے کی قدر کرتے ہیں‘۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین ججز میں سے ایک جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کا معاملہ مئی 2019 کے اواخر میں سامنے آیا، مئی 2019 سے جون 2020 تک یہ معاملہ تقریباً 13 ماہ تک چلا، جہاں سپریم کورٹ میں اس کیس کی 40 سے زیادہ سماعتیں ہوئیں۔

سپریم جوڈیشل کونسل میں صدر مملکت کی جانب سے بھجوائے گئے ریرنس میں جسٹس عیسیٰ پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے برطانیہ میں اپنی ان جائیدادوں کو چھپایا جو مبینہ طور پر ان کی بیوی اور بچوں کے نام ہیں۔

صدارتی ریفرنس میں اثاثوں کے حوالے سے مبینہ الزامات عائد کرتے ہوئے سپریم جوڈیشل کونسل سے آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی استدعا کی تھی۔

7 اگست 2019 جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے خلاف صدارتی ریفرنس کو ذاتی طور پر عدالت عظمیٰ میں چیلنج کردیا تھا۔

بعدازاں 20 جون 2020 کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی درخواست کو منظور کرلیا تھا۔

عدالت نے اپنے حکم میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کے آف شور اثاثوں کا معاملہ وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) کو بھیجنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے 19 جون 2020 کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی تھی۔

بعدازاں 29 اپریل 2021 کو سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف مزید کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

تاہم پی ٹی آئی حکومت نے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ایک کیوریٹو ریویو ریفرنس دائر کیا تھا، جو تاحال سپریم کورٹ میں زیرِ التوا ہے۔

مشہور خبریں۔

ایران اور روس؛ اسٹریٹجک پارٹنر یا معاشی حریف؟

?️ 30 نومبر 2022سچ خبریں:توانائی کی عالمی منڈیوں میں ہنگامہ آرائی اور دنیا میں سلامتی

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نظر ثانی کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری

?️ 22 فروری 2021اسلام آباد{سچ خبریں} سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسی کی نظرثانی درخواستیں

افغانستان کا استحکام خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ناگزیر ہے، بلاول بھٹو زرداری

?️ 6 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے خطے کی سماجی و

پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس

?️ 25 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پی ٹی آئی  کے رہنما فواد چودھری اور

بائیڈن کا الیکشن سے دستبرداری ذاتی فیصلہ نہیں

?️ 22 جولائی 2024سچ خبریں: اسپوٹنک کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی ایوان نمائندگان کی ریپبلکن

یمن میں امن مذاکرات عید الفطر کے بعد دوبارہ شروع ہوں گے: اماراتی اخبار

?️ 20 اپریل 2023سچ خبریں:اماراتی اخبار البیان نے بتایا کہ یمن کی تحریک انصار اللہ

توانائی کے تحفظ کے لیے بلڈنگ کوڈز پر عمل درآمد کریں، وفاق کا صوبائی حکومتوں کو خط

?️ 3 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں، آزاد جموں و

کراچی ضمنی بلدیاتی انتخابات: 11 یو سیز میں سے 7 پر پیپلز پارٹی، 4 پر جماعت اسلامی کامیاب

?️ 8 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) کراچی میں ہونے والے ضمنی بلدیاتی انتخابات کے غیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے