پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے پر مشاورت جاری

🗓️

لاہور ( سچ خبریں ) تحریک عدم اعتماد سے قبل پنجاب میں بہت بڑا سرپرائز مل سکتا ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حکومت پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے پر مشاورت کر رہی ہے۔

جہانگیر ترین اور علیم خان گروپ کی ناراضی کے باعث حکومت پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے۔گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی صحافیوں سے ہونے والی ملاقات میں بھی پنجاب میں کرپشن اور وزیراعلیٰ کی تبدیلی پر سوالات ہوئے۔

اسمبلی تحلیل کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کی تبدیلی سکینڈ آپشن تھی لیکن اس کے لیے وقت نہیں مل سکا۔آج حکومتی وفد کی ق لیگ کے رہنماؤں سے بھی ملاقات ہوئی جس میں پرویز الہیٰ اور ان کی جماعت سے بھی مشاورت کی گئی۔

 ذرائع ق لیگ کا کہنا ہے کہ حکومتی وفد کی جانب سے ق لیگ کی قیادت کو وزیراعظم کے پیغام میں وزارت اعلیٰ کی پیشکش بھی ہو سکتی ہے۔

آج حکومتی وفد اور مسلم لیگ ق کی قیادت کے مابیں ملاقات ہوئی۔رپورٹ کے مطابق حکومتی وفد کی ق لیگ سے ملاقات نتیجہ خیز ثابت ہو سکتی ہے۔ پارٹی میں اکثریت کی رائے ہے عمران خان کا اتحادی بن کر رہنا چاہئے۔وفاق وزراء شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک کی طرف سے ق لیگ کو وزیراعظم کا اہم پیغام پہنچایا گیا۔رپورٹ کے مطابق ق لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے پیغام میں وزارت اعلیٰ کی پیشکش بھی ہو سکتی ہے تاہم ق لیگ کی طرف سے مذاکرات کے تمام اختیارات پرویز الہیٰ کو دئیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں اسپیکر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلسوں سے تحریک عدم اعتماد پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی ڈرامے کا ابھی ڈراپ سین نہیں ہو گا۔ڈرامے کے کردار تبدیل ہوں گے، ہانڈی پک چکی، آدھی بٹ چکی اور آدھی بانٹی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست میں اسلام کو لانے والوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے،ہمارا مستقبل اللہ کے فضل سے روشن ہے، ہمارا دامن پاک صاف اور دین سے جڑا ہوا ہے۔

پرویز الہی نےایک سوال کے جواب میں کہا کہ جو باہر بیٹے ہیں ان کی بیماری کی دوائی ابھی نہیں آئی،جلسوں کی سیاست سے تحریک عدم اعتماد پر فرق نہیں پڑتا۔دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ق لیگ میں بھی اختلاف رائے موجود ہے وہاں بھی دو سوچیں ہیں،چوہدری شجاعت اور ان کے صاحبزادے ن لیگ کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں جب کہ پرویز الہیٰ اور مونس الہیٰ تحریک انصاف کے ساتھ چلنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

ابو عبداللہ خطرہ کا تل ابیب کے لیے صالح العروری سے کم نہیں تھا

🗓️ 28 نومبر 2024سچ خبریں: شہداء زندہ ہیں، یہ پیارے معاشرے کے سیاسی، سماجی اور ثقافتی

بائیڈن بن سلمان سے دوبارہ ملاقات کے خواہاں، وجہ؟

🗓️ 22 اگست 2023سچ خبریں:امریکی صدر جو بائیڈن آئندہ ماہ نئی دہلی میں ہونے والے

حزب اللہ کا ایک دن میں اسرائیل کے خلاف 47 آپریشن کر کے ریکارڈ

🗓️ 26 اکتوبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ حزب

نئی دہلی میں افغان سفارت خانے کے مسائل داخلی معاملہ ہیں: بھارت

🗓️ 4 جون 2023سچ خبریں:ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ

نئی فلسطینی نسل کے نزدیک مزاحمت کا مقام

🗓️ 2 مئی 2022سچ خبریں:حماس کے رہنما اور فلسطینی قانون ساز اسمبلی کے رکن مشر

ویانا مذاکرات پر ٹرمپ کی میراث کا وزن

🗓️ 18 جون 2022سچ خبریں:   نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ

ایران کا افغانستان کے لیے انسانی ہمدردی پر مبنی امدادا کا سلسلہ جاری

🗓️ 8 جنوری 2022سچ خبریں:کابل میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے نے کابل میں

صیہونیوں کی براہ راست فائرنگ سے دو فلسطینی نوجوان شہید

🗓️ 10 مئی 2023سچ خبریں:فلسطینی ذرائع ابلاغ نے مختلف مقامات پر صیہونی فوجیوں اور فلسطینی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے