18 ماہ میں میری کسی درخواست پر سماعت نہیں ہوئی، عمران خان کا سپریم کورٹ کو خط

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان اور آئینی بینچ کے سربراہ سے شکوہ کیا ہے کہ گزشتہ 18 ماہ کے دوران انسانی حقوق اور انتخابی قوانین کی خلاف ورزیوں سے متعلق ان کی اور ان کی جماعت کی جانب سے دائر متعدد درخواستوں میں سے کسی پر بھی سپریم کورٹ میں سماعت نہیں ہوئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی اور سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کو لکھے گئے خط میں پی ٹی آئی کے بانی نے اپنی جماعت کو نشانہ بنانے کے لیے قوانین بنانے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس خط کے ساتھ حکومت کی ہٹ دھرمی کا ’ثبوت‘ بھی شامل ہے، جس میں مبینہ ریاستی کارروائی کے دوران لاپتا، زخمی یا جاں بحق ہونے والے پارٹی کارکنوں کی فہرست بھی شامل ہے۔

سیکڑوں صفحات پر مشتمل خط اور اس کے ضمیمہ میں تصاویر، میڈیکل رپورٹس، عدالتی احکامات اور درخواستیں، پریس کلپنگ اور دیگر متعلقہ دستاویزات شامل ہیں جو پی ٹی آئی رہنما کے خیال میں ان کے دعوؤں کی تصدیق کرتی ہیں۔

خط میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ سال 24 سے 27 نومبر کے درمیان پی ٹی آئی کے 10 ہزار حامیوں کو گرفتار کیا گیا۔

خط میں اسلام آباد کے ریڈ زون سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے آپریشن کے دوران مبینہ طور پر زخمی یا ہلاک ہونے والے پی ٹی آئی کے 42 کارکنوں کی فہرست بھی منسلک ہے، ساتھ ہی 75 افراد کی فہرست بھی منسلک ہے جو طویل عرصے تک ’لاپتا‘ رہے۔

مزید برآں پی ٹی آئی کے بانی نے دعویٰ کیا کہ انہیں گزشتہ سال 3 اکتوبر سے 25 اکتوبر تک قید تنہائی میں رکھا گیا تھا اور انہیں ضروری مراعات سے محروم رکھا گیا تھا اور ان کے ساتھ ’توہین آمیز سلوک‘ کیا گیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیکیورٹی کے بہانے ان کے اہل خانہ اور قانونی ٹیم کے ساتھ ان کی ملاقاتوں پر پابندی ہے۔

اس کے بعد عمران خان نے طویل عرصے سے قید و بند کا سامنا کرنے والے اپنی پارٹی کے رہنماؤں کا نام لیا جن میں میاں محمود الرشید، سینیٹر اعجاز چوہدری، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ اور شاہ محمود قریشی شامل ہیں۔

انہوں نے سوشل اور مین اسٹریم میڈیا پر پی ٹی آئی کے حق میں مواد پر مبینہ سنسرشپ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے آئین کے آرٹیکل 19 میں درج بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔

پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے گزشتہ سال کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم عدلیہ کو کمزور کرنے کے لیے لائی گئی تھی۔

انہوں نے 100 سے زائد عام شہریوں کے خلاف فوجی ٹرائل کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی اس طرح کے مقدمات کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔

خط میں چیف جسٹس سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے پاس موجود تمام اختیارات کا استعمال کریں تاکہ ریاست کی جانب سے جمہوریت کو دبانے کا خاتمہ کیا جا سکے۔

مشہور خبریں۔

سیالکوٹ واقعے کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم کو پیس کر دی گئی

?️ 4 دسمبر 2021لاہور (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار

انتہاپسند ترین صیہونی کابینہ

?️ 19 نومبر 2022سچ خبریں:حالیہ دنوں میں بنجمن نیتن یاہو کی وزارت عظمیٰ کے تحت

موجودہ حکومت نے ملک کو معاشی دیوالیہ ہونے سے بچایا،شہباز شریف

?️ 14 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومت

افغانستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین کی تعداد میں نمایاں اضافہ!

?️ 20 فروری 2024سچ خبریں: مشرقی افغانستان میں مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتوں کی

بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات جاری ہیں، اویس لغاری

?️ 10 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے

طاقت اور اقتدار کے نشے میں چور سعودی ولی عہد

?️ 13 جنوری 2022سچ خبریں:سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اپنے اقتدار کو

غزہ جنگ میں استعمال ہونے والے امریکی میزائل

?️ 12 جولائی 2024سچ خبریں: فلسطینی ویب سائٹ قدس الاخباریہ نے ایک انفوگرافک میں غزہ

جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کو کیوں شہید کیا گیا؟عراقی اہلسنت عالم کی زبانی

?️ 30 دسمبر 2023سچ خبریں: دہشت گردی کے خلاف مزاحمت اور جنگ کے کمانڈروں جنرل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے