سچ خبریں:پاکستان تمام ممالک کےساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن اس کے ساتھ غاصب اسرائیل کی بھی کھل کر مخالفت کر تا ہے۔
پاکستان کےوزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےعرب لیگ کے ہیڈکوارٹرکادورہ کیا جہاں اس تنظیم کے سیکرٹری جنرل احمدابوالغیط نے پاکستانی وزیرخارجہ کی آمد پر ان کا خیرمقدم کیا نیز دونوں رہنماوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اہم عالمی امور خصوصا خطے کو درپیش چیلنجز سمیت باہمی دلچسپی کے معاملات پر بات چیت کی گئی، اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان عرب لیگ کےممبرممالک کوخصوصی اہمیت دیتاہے، لیگ کےتمام رکن ممالک کےساتھ پاکستان کےمضبوط سیاسی،تجارتی روابط ہیں۔
واضح رہے کہ عرب لیگ افریقہ اور مشرق وسطی کے عرب ممالک پر مشتمل علاقائی تنظیم ہے جس میں قطر، متحدہ عرب امارات، مصر، تیونس، سوڈان، سعودی عرب ، شام ، عراق،اردن اور فلسطین سمیت 22 ممالک شامل ہیں، یادرہے کہ پاکستان اپنی خارجہ پالیسی میں تمام ممالک سے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے جبکہ فلسطین کے مسئلے پر اسرائیل کی غاصبانہ پالیسی کی کھل کر مخالفت کرتا ہے اور اس ملک کے عہدہ داروں نے متعدد بار کہا ہے کہ ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات کسی بھی صورت میں بحال نہیں کر سکتے ہیں جبکہ کہا جاتا ہے کہ پاکستان پر اس سلسلہ میں متعدد ممالک کی جانب سے دباؤ ڈالاجاتا ہے خاص طور پر کچھ عرب ممالک کی طرف سے اس لیے کہ انھوں نے خود فلسطینیوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپتے ہوئے اور ان کے حقوق کو پائمال کرتے ہوئے صہیونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے امن معاہدہ کیا ہے جس سے صیہونیوں کو مزید شئے ملی ہے اور بغیر کسی خوف و خطر کے نہتے فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں ، کبھی ان کی فصلوں کو تباہ کرکے کھیتوں پر قبضہ کر لیتے ہیں تو کبھی کسی بھی آبادی پر حملہ کرکے وہاں کے رہائشیوں کو بغیر کسی الزام کے حراست میں لے لیتے ہیں اس لیے کہ انھیں معلوم ہے کہ مغربی ممالک تو پہلے سے ہی ان کے ساتھ ہیں اور اب عرب حکمراں بھی ان کے اشاروں پر ناچنے کے تیار ہیں لہذا پوچھنے والا کوئی نہیں۔