کراچی کا اگلا میئر ہمارے ووٹوں سے منتخب ہوگا، پی ٹی آئی

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) کراچی کی بقیہ یونین کمیٹیوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات پر سندھ اسمبلی میں حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی اور اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔

اپوزیشن جماعت نے پیپلز پارٹی کو یاد دلایا کہ کراچی کا اگلا میئر پی ٹی آئی کے ووٹوں سے منتخب ہوگا۔ وقفہ سوالات کے آغاز پر صورتحال اس وقت ناخوشگوار صورت اختیار کر گئی جب وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے صوبے بھر میں ضمنی انتخابات میں کامیابی پر پیپلز پارٹی کی قیادت، کارکنوں اور عوام کو مبارکباد دی۔

ان کے ریمارکس نے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے رہنما خرم شیر زمان اور متحدہ مجلس عمل کے واحد رکن سید عبدالرشید کو مشتعل کردیا، کیونکہ انہوں نے پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت پر الزام لگایا تھا کہ پارٹی نے ضمنی انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے تمام سرکاری مشینری استعمال کی۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ ’یہ پی ٹی آئی ہو گی جس کے ووٹوں سے کراچی کا میئر منتخب ہو گا۔‘

وزیر توانائی نے کہا تھا کہ یہ جیت پیپلز پارٹی پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہے جس نے ہر الیکشن میں پی پی پی کو ووٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے کی گئی ’خدمات‘ کا اپنی ’غنڈہ گردی‘ سے مقابلہ نہیں کر سکتیں۔

وزیر توانائی پر جوابی وار کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے رہنما نے کہا کہ پی پی پی نے دوسری جماعتوں کے بلدیاتی نمائندوں کے ضمیر خریدنے کے لیے پیسوں کی بوریوں کی ’پیش کش‘ کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’لیکن اس کے باوجود وہ (پیپلز پارٹی) کراچی میں اپنا میئر منتخب نہیں کروا سکیں گے، یہ پی ٹی آئی ہی ہوگی جس کے ووٹوں سے کراچی کے میئر کا انتخاب کیا جائے گا‘۔

اتوار کے ضمنی انتخاب کے بعد سٹی کونسل میں پیپلز پارٹی واحد سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے لیکن اس کے پاس اب بھی کراچی کے اگلے میئر کے طور پر اپنا امیدوار لانے کے لیے سادہ اکثریت نہیں ہے۔

میئر کا عہدہ حاصل کرنے کے لیے اسے یا تو جماعت اسلامی یا پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کرنا ہوگا۔

سند اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری پی ٹی آئی رہنما کو محکمہ توانائی سے متعلق سوالات پر قائم رہنے کی یاد دہانی کراتی رہیں لیکن ان کی یہ کوشش بے سود رہی۔

###توجہ دلاؤ نوٹس

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رکن نند کمار گولکانی کی توجہ دلانے پر جواب دیتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ صوبائی حکومت آئندہ 3 ماہ میں سیلاب متاثرین کے لیے 20 لاکھ گھر تعمیر کرنے جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پہلے ہی سروے ہو چکا ہے، ’صوبائی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو بہت مدد فراہم کی ہے۔‘

جی ڈی اے کے رکن صوبائی اسمبلی نے اپنے توجہ دلاؤ نوٹس میں پوچھا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے پہلے اعلان کے مطابق کتنے گھر بنائے گئے؟

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے علی خورشیدی نے اپنے توجہ دلاؤ نوٹس میں شہر کے مختلف علاقوں میں پلوں، انڈر پاسز، گرین بیلٹس اور دیگر انفراسٹرکچر سے لوہے کی چوری کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ تر منشیات کے عادی افراد اس جرم میں ملوث ہیں جو لوہا کباڑ فروشوں کو فروخت کرتے تھے۔

توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹیری برائے لوکل گورنمنٹ سلیم بلوچ نے اسے شہر کا بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی ہی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے محکمہ نے ایسے مجرموں کے خلاف کارروائی کی ہے۔

مشہور خبریں۔

ٹوکیو اولمپکس میں صہیونیوں کے چہرے پر طمانچہ پر طمانچہ

?️ 29 جولائی 2021سچ خبریں:ٹوکیو 2020 اولمپکس کے دوران صہیونیوں کے چہرے پر دوسرا طمانچہ

امریکی تاریخ کا سب نفرت انگیز نائب صدر

?️ 27 جون 2023سچ خبریں:این بی سی کی جانب سے کرائے گئے نئے پولز کے

جولانی حکومت کی ناکامی سے اسرائیل کے نئے تجزیاتی منصوبے تک

?️ 19 جولائی 2025 سچ خبریں:جنوبی شام کے دروزی اکثریتی علاقے سویداء میں جولانی حکومت

طوفان الاقصی آیت اللہ خامنہ ای کی نظر میں

?️ 14 اکتوبر 2023سچ خبریں: طوفان الاقصی آپریشن، جسے آیت اللہ خامنہ ای نے تباہ

بالی وڈ کے معروف اداکار کروڑوں کا دھوکہ کیسے کھا گئے

?️ 22 جولائی 2023سچ خبریں: بھارتی میڈیا کے مطابق اداکار وویک اوبرائے اور ان کی

واشنگٹن کو اسرائیل کی فوجی امداد اور اسلحے کی ترسیل فوری طور پر بند کر دینی چاہیے:امریکی قانون ساز

?️ 12 اگست 2025واشنگٹن کو اسرائیل کی فوجی امداد اور اسلحے کی ترسیل فوری طور

ایران میں 3 صیہونی جاسوس گرفتار

?️ 22 اپریل 2022سچ خبریں:ایرانی سلامتی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے صیہونی جاسوسی

پنجاب میں انتخابات: وفاقی، صوبائی حکومتوں نے نظرثانی درخواست دائر کردی

?️ 23 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی حکومت اور پنجاب کی نگران حکومت نے صوبے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے