راولپنڈی (سچ خبریں) وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ پاکستان ، افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے اور اس حوالے سے ہر ملک کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، بھارت نے ہمیشہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں دہشت گردی کی ہے۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان کے امن کے لیے ہر ملک سے تعاون کے لیے تیار ہے لیکن کابل میں بد امنی میں کسی کا ساتھ دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت سے پہلے تمام جماعتوں نے غیرملکی پالیسی پر افغانستان کی خارجہ پالیسی تیار کی لیکن پہلی مرتبہ ہوا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کابل سے متعلق حتمی پالیسی اپناتے ہوئے واضح کیا کہ کوئی ’ڈو مور‘ والی بات نہیں ہوگی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت کی خارجہ پالیسی کا اہم جز یہ تھا کہ خطے میں پاکستان کو تنہا کردیا جائے، روس، امریکا چین سمیت پاکستان بھی ان بڑی طاقتوں کے شانہ بشانہ ہے جو افغانستان میں امن کےلیے تعاون کررہا ہے۔غلام سرور نے کہا کہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں یہ چاروں ممالک موجود ہوں گے اور پر امن افغانستان کے لیے کوئی لائحہ عمل بنا کر اٹھیں گے۔
آزاد جموں و کشمیر میں کشمیر پریمیئر لیگ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں دہشت گردی کی ہے اور نئی دہلی کے ان اقدامات اور دباؤ کی مذمت کرتے ہیں جو انہوں نے غیرملکی کھلاڑیوں کا پر ڈالا تھا تاکہ وہ آزاد کشمیر میں کھیلنے نہیں آئیں۔
غلام سرور نے کہا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے عالمی سطح پر ایوی ایشن انڈسٹری متاثر ہوئی ہے لیکن پاکستان کی سول ایوی ایشن پر وبا کا اثر دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔