کراچی: (سچ خبریں) موجودہ حکومت کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کا ڈیفالٹ رسک خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے، دسمبر کے بانڈز کی ادائیگی کے بعد بھی ڈیفالٹ کا خطرہ ختم نہیں ہوگا۔
سماجی رابطون کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنا آرٹیکل شیئر کیا، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف معاہدے پر عمل نہ کرنے سے ڈیفالٹ کا رسک بڑھا، ہمارے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں، مارکیٹوں اور قرض دہندگان کو یقین دلانے کیلیے ٹھوس اقدامات کی فوری ضرورت ہے، قومی مفاد کو سیاسی مفاد پر ترجیح دینی چاہیے، حکومت نے درست قدم نہ اٹھائے تو انہیں پی ٹی آئی پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں۔
اس سے پہلے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں اس وقت کے وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین نے کہا کہ عالمی تجزیہ کاروں کو پاکستان میں ممکنہ ڈیفالٹ کا خدشہ ہے، آئی ایم ایف کی قسط کے بعد روپیہ گر رہا ہے اور مارکیٹ میں بھی کوئی ڈالر لیکویڈیٹی نہیں، حکومت میں کوئی بتائے گا یہ کیا ہورہا ہے؟
انہوں نے کہا وزیراعظم نے دنیا کو بتایا کہ وراثت میں ڈیفالٹ کے قریب معیشت ملی، مارچ میں کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ صرف 4 فیصد تھا اور 50 فیصد ہے، ہمارے دور میں تمام معاشی اشاریے 17سالوں میں بہترین تھے، ہمارے وقت میں سی پی آئی اور ایس پی آئی 12.2فیصد اور 18فیصد پر تھی، آج کل سی پی آئی اور ایس پی آئی 27.3 فیصد اور 42.5 فیصد ہے۔
سوکت ترین نے کہا بتایا گیا تھا کہ آئی ایم ایف کی قسط کے بعد معیشت مستحکم اور روپیہ مضبوط ہوگا، روپیہ گر رہا ہے اور مارکیٹ میں کوئی ڈالر لیکویڈیٹی نہیں ہے، عالمی تجزیہ کاروں کو پاکستان میں ممکنہ ڈیفالٹ کا خدشہ ہے، کیا آپ کی حکومت میں کوئی بتائے گا یہ کیا ہورہا ہے؟