پاکستان کا بھارت کی ’خفیہ عالمی کارروائیوں‘ پر تشویش کا اظہار

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان کے دفتر خارجہ نے عالمی سطح پر بھارت کی جاسوسی اور ماورائے عدالت قتل کے خطرناک پھیلاؤ سمیت اس کی خفیہ کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

میڈیا رپورٹس  کے مطابق ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں اس بات کو ایک بار پھر یاد کراتے ہوئے کہ پاکستان بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی اور تخریب کاری کا شکار رہا ہے، دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ’بھارت کا جاسوسی اور ماورائے عدالت قتل کا نیٹ ورک عالمی سطح پر پھیل چکا ہے۔‘

انہوں نے فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے، جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی حکام نے سکھ علیحدگی پسند گروپتونت سنگھ پنن کے قتل کی سازش کو ناکام بنا دیا، مزید کہا کہ ہم نے بھارت کے غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کی مذمت کی ہے اور ہمیں تشویش ہے جس کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کہ وہ عالمی قانون اور ریاستی خود مختاری کے اقوام متحدہ کے اصول کی واضح خلاف ورزی ہے۔

جو بائیڈن انتظامیہ نے قتل کی سازش سے متعلق بھارت کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔

ستمبر کے اوائل میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈا کی سیکیورٹی ایجنسیاں، برٹش کولمبیا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے جون میں ہونے والے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے معتبر الزامات کی مستعدی سے تحقیقات کر رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت پاکستان کے اندر جاسوسی اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے، انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان ماضی میں بھی اپنی تشویش کا اظہار کر چکا ہے، گزشتہ سال ہم نے لاہور حملے کے حوالے سے ایک ڈوزیئر جاری کیا جس میں پاکستان کے اندر دہشت گردی کے حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کے حوالے سے قابل اعتماد ثبوت فراہم کیے گئے تھے، اس لیے یہ پاکستان کے لیے شدید تشویش کا مسئلہ ہے۔

پاکستان نے ترقی پذیر ممالک کے اہم اتحاد برکس گروپ میں شمولیت کی باضابطہ درخواست کردی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے برکس میں شمولیت کی باضابطہ درخواست کی ہے، ہم اس اتحاد کو ترقی پذیر ممالک کا ایک اہم گروپ سمجھتے ہیں۔

برکس گروپ اصل میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل تھا جس میں حال ہی میں توسیع کرتے ہوئے سعودی عرب، ایران، ایتھوپیا، مصر، ارجنٹائن اور متحدہ عرب امارات کو شامل کیا گیا ہے۔

مشہور خبریں۔

کیا الحشد الشعبی کو ختم کیا جا سکتا ہے؟ عراقی سیاستدان کا بیان

?️ 31 دسمبر 2024سچ خبریں:عراق کی حکومتِ قانون پارٹی کے رہنما نوری المالکی نے الحشد

پیرس اولمپکس، غزہ اور فلسطین دفاعی میدان

?️ 31 جولائی 2024سچ خبریں: فلسطین کا مسئلہ، مغربی ایشیا کے سب سے پیچیدہ مسائل

عمر ایوب خان کی ایمل ولی خان کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کی درخواست

?️ 29 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)پی ٹی آئی  کے رہنما عمر ایوب خان نے 

میر واعظ عمر فاروق کی طرف سے کشمیری پنڈت کے قتل کی شدید مذمت

?️ 27 فروری 2023سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

کیا صیہونی حماس کو ختم کر سکتے ہیں؟

?️ 25 نومبر 2023سچ خبریں: تحریک فتح کے ایک عہدیدار نے غاصبوں کے خلاف حماس

شامی فوج نے النصرہ دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچایا

?️ 28 نومبر 2024سچ خبریں: شام میں ترکی اور مغرب کی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں

پاکستانی وزیر خارجہ کا بھارت کا ممکنہ دورہ

?️ 21 اپریل 2023سچ خبریں:پاکستان کے وزیر خارجہ مئی کے وسط میں شنگھائی تعاون تنظیم

چینی کی قیمتوں کی ہیرا پیری میں مزید شوگر گروپس کا نام سامنے آیا ہے

?️ 26 مارچ 2021لاہور(سچ خبریں) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے ‘قیاس آرائیوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے