اسلام آباد: (سچ خبریں) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین بشام دہشتگردی پر رابطہ میں ہیں۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کے دورہ چین کے حوالے سے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف چین کے اہم دورے پر ہیں، دورہ چین میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ وزیر خارجہ بھی موجود ہیں، آج صبح وزیر اعظم شہباز شریف کی چینی ہم منصب سے اہم ملاقات ہوئی، ملاقات میں بشام واقعہ اور سی پیک کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے پاکستان میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کروائی گی ہے، پاکستان اور چین کے درمیان 23 ایم او یوز پر دستخط کیے گئے ہیں، ایم او یوز میں تجارت ، صعنت اور دیگر شعبوں پر کام کرنے کا اعادہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین بشام دہشت گردی پر رابطہ میں ہیں، پاک چین تعلقات وقت کے آزمودہ ہیں، گزشتہ کئی دہائیوں میں ان تعلقات نے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچایا ہے، ہم اپنے تعلقات کی بنا پر ہر مرتبہ مومینٹم میں اضافہ کرتے ہیں، پاک چین تعلقات وقت کے آزمودہ ہیں۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے شینجن میں بزنس کانفرنس میں بھی شرکت کی۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز پاکستان کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب کر لیا گیا، پاکستان مسئلہ فلسطین کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتا ہے، پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اقوام متحدہ کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، فلسطینیوں, بالخصوص غزہ کے عوام پر حملوں کو فوری بند کیا جانا چاہیے۔
بھارتی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بھارتی عوام کا حق ہے کہ وہ اپنی قیادت کا انتخاب کریں، ہم بھارت میں انتخابی عمل پر ردعمل نہیں دیتے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کریں گے، مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ دہائی میں 7 ہزار سے زائد افراد کو شہید کیا گیا، پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل تک کشمیری عوام کی حمایت جاری رکھے گا، ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے یک طرفہ غیر قانونی اقدامات نے پاک بھارت باہمی ماحول کو خراب کیا، پاکستان پر امن ہمسائیگی پر یقین رکھتا ہے، امید کرتے ہیں کہ بھارت پرامن بامقصد مذاکرات کے لیے سازگار ماحول تیار کرے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ اسحق ڈار استنبول کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے، وزیر خارجہ ترکیہ ہاکان فیدان سے ملاقات کریں گے، وزیر خارجہ اسحٰق ڈار غزہ کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحٰق ڈار ہم منصب ہاکان فیدان کے دعوت پر دورہ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا جی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف درانی کل ایران میں چار فریقی مذاکرات میں حصہ لیں گے، یہ چار فریقی مذاکرات کل ایران میں منعقد ہوں گے، ہم افغانستان کی اپنے عوام کی اقتصادی خوشحالی کے لیے کوششوں کی حمایت کریں گے۔