کراچی(سچ خبریں) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں عدالتی حکم پر مسمار کیے جانے والے نسلہ ٹاور کے ذمہ داران کے خلاف فیروز آباد تھانے میں عدالتی احکامات کے بعدمقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران، سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمہ داران اور دیگر متعلقہ اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں قائم نسلہ ٹاور کے معاملے کے ذمے داران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ فیروز آباد تھانے میں عدالتی احکامات کے بعد درج کیا گیا۔مقدمہ ایس ایچ او فیروز آباد خوشنود جاوید کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں اختیارات کا غلط استعمال اور رشوت ستانی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران، سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی کے ذمے داران اور دیگر متعلقہ اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھی مسلم کو آپریٹو سوسائٹی سے ذمے داران کے نام طلب کیے گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کی تفتیشی ٹیم سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر بھی گئی تھی، مقدمے کی کاپی پہلے سپریم کورٹ میں جمع کروائیں گے۔نسلہ ٹاور کے ذمے داران کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیشی پولیس نے ریکارڈ جمع کرنا شروع کر دیا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پہنچ گئے۔پولیس کی جانب سے ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، دوسری تفتیشی پولیس ٹیم نے بھی سندھی کو آپریٹو مسلم سوسائٹی پہنچ کر سوسائٹی آفس سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔