اسلام آباد:(سچ خبریں) نومنتخب میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ آئندہ 10 روز کے اندر میں اور ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ ہم دونوں کسی ایک یونین کمیٹی سے بطور چیئرمین منتخب ہوکر قانونی تقاضہ پورا کریں گے۔
ڈپٹی میئر کراچی عبداللہ و دیگر بلدیاتی عہدیداران کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہماری کام کی نیت بھی ہے اور ان شا االلہ آپ سب کو کراچی میں کام ہوتا نظر بھی آئے گا، تنقید کا جواب تنقید سے نہیں دیں گے بلکہ کام کرکے دکھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایسا نظام حکومت لے کر آئے گی کہ صاف شفاف طریقے سے ہم چیزوں پر عمل پیرا ہوسکیں گے اور لوگوں کو وہ بہتری نظر آئے گی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آئندہ 10 روز کے اندر میں اور ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ ہم دونوں کسی ایک یونین کمیٹی سے بطور چیئرمین منتخب ہوکر قانونی تقاضہ پورا کریں گے، ہم 6 مہینے کا پورا وقت استعمال نہیں کریں گے بلکہ 10 روز کے اندر ہی اعلان کردیں گے کہ ہم دونوں کس یونین کمیٹی سے الیکش لڑ رہے ہیں اور الیکشن کمیشن سے توقع کریں گے کہ جلد از جلد اس پر انتخابات کروا دیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم منتخب نہیں ہیں حالانکہ ہمیں کونسل کے منتخب اراکین کی اکثیرت نے منتخب کیا ہے، قانون کے مطابق پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان مقابلہ ہوا اور پیپلزپارٹی اس معرکے میں کامیاب ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر کے بلدیاتی مسائل حل کرنا ہماری ترجیح ہوگی، ہمارے شہر میں تعاون کا فقدان ہے، یہ ایک بےہنگم شہر بن گیا ہے، وال چاکنگ سمیت دیگر مسائل پر توجہ دی جائے گی۔
میئر کراچی نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح بارش کے سبب پیدا ہونے والے مسائل حل کرنا ہے، نالوں کی صفائی یقینی بنائیں گے، جہاں جہاں ضرورت ہوگی وہاں نئے نالے تعمیر کیے جائیں گے، ہم نے 10 روز قبل ہی نالوں کی صفائی کا آغاز کردیا ہے، 4 ماہ میں یہ عمل مکمل کرلیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس شہر کو پانی کی قلت کا سامنا ہے، یہ مسئلہ ہمارے لیے نمبر ون ترجیح ہوگا کیونکہ اس کے حل کے لیے کبھی کسی نے سنجیدگی سے کام نہیں کیا، حب ڈیم سے ہمیں 10 کروڑ گیلن یومیہ سپلائی ملتی ہے، اس میں 1960 کی بچھائی گئی لائنوں کو کسی نے اَپ گریڈ کرنے کی کوشش نہیں کی، اس کی حالت خراب ہے جس میں پانی کی لیکیج ہوتی ہے اور پانی چوری ہوتا ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے اس کی موجودہ کنال کے برابر ہی نئی کنال ڈالی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سیوریج کا پرانا نظام تبدیل کردیں گے تاکہ سیوریج کی نئی لائنز مختلف مقامات پر ڈال سکیں اور مستقبل بنیادوں پر لوگوں کے مسائل حل ہوسکیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہماری تیسری ترجیح پبلک ٹرانسپورٹ کا مسئلہ ہوگا، ہم شہر میں نئی بسیں لانے کا وعدہ پورا کر چکے ہیں، حکومت سندھ نے مزید سبسڈی دے کر ان بسوں کے کرایوں میں اضافہ نہیں ہونے دیا، ریڈ لائن اور ییلو لائن سروس پر بھی کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک بہت بڑا مسئلہ قبرستان میں جگہ نہ ہونا ہے، اچھی خبر یہ ہے کہ ضلع کیماڑی میں ہم نے قبرستان کے لیے 200 ایکڑ زمین مختص کروالی ہے۔