لاہور (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پٹرولیم مصنوعات میں قیمتوں میي اضافے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دائر کی۔ درخواست میں اوگرا اور وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواستگزار نے مؤقف اپنایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ غیر قانونی ہے ، یکم اور 30 کو حکومت نے قیمتیں بڑھانے کا اعلان کررکھا ہے مگر اب چار نومبر کو بڑھاٸی گئی ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے 4 نومبر کی رات کو اچانک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8روپے تک اضافہ کر دیا گیا جبکہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے قیمتیں برقرار رکھی تھی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی مزید بڑھئی اور عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا ۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کابینہ کی منظوری کے بغیر کیا گیا۔
درخواست گزار صدیق ایڈووکیٹ کے مطابق ٹیکس کی شرح، درآمدی برابری کی قیمت اور شرح مبادلہ کی بنیاد پر حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 8.03 اور 8.14 روپے فی لیٹر اضافہ کیا۔ اسی طرح مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں بالترتیب 6.27 روپے اور 5.72 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔ درخواستگزار کا کہنا تھا کہ نوٹیفکیشن کے تحت پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت 137.79 روپے کی بجائے 145.82 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی، جس میں 8.03 روپے کا اضافہ ظاہر کیا گیا تھا۔
یہ مصنوعات زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں میں استعمال ہوتی ہے جس کا براہ راست اثر متوسط اور نچلے طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ غیر قانونی ہے جبکہ قیمتوں میں اضافہ کابینہ کی منظوری کے بغیر کیا گیا۔ درخواست گزار نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی کہ عدالت قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دے۔