کراچی (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور نو منتخب سینیٹر فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی دی ہے جب کہ ساتھ ہی میں فیصل واوڈا نے سندھ ہائیکورٹ میں فوری حکم امتناع کی بھی استدعا کردی جس پر عدالت نے پی ٹی ئی رہنما کی فوری سماعت سے متعلق درخواست منظور کرلی جس کی سماعت کل کے لیے مقرر کی گئی ہے۔
فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن کے 24 فروری کے فیصلے کو چیلنج کیا۔ تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے حقائق کے برعکس میری درخواست مستردکی، الیکشن کمیشن کو میرے خلاف شکایات سننے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن میں، میں نے اعتراض عائد کیا جسے مسترد کردیا گیا۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے فیصل واوڈا کے نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا تھا جس میں عدالت نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھاکہ فیصل واوڈا بادی النظر میں جھوٹا ہے، الیکشن کمیشن جھوٹے بیان حلفی پر مناسب حکم جاری کرے، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے وقت امریکی شہری تھے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے فیصل واوڈا کے نااہلی کیس میں 13صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔ جبکہ الیکشن کمیشن میں بھی فیصل واوڈا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ممبر فیصل واوڈا نے سینیٹ الیکشن کے لیے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا جس کے بعد انہوں نے سینیٹ انتخاب میں حصہ لیا اور سینیٹر منتخب ہو گئے۔ واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے فیصل واوڈا کی چھوڑی نشست این اے249 پر ضمنی انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کے امیدوار سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو نامزد کیا تھا۔ یہ سیٹ فیصل واوڈا کے سینیٹ الیکشن لڑنے کے باعث خالی ہوئی تھی۔