اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف نے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ رینجرز کےخیبرپختونخواہ ہاؤس پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، خیبرپختونخوا کی حرمت پر حملہ کیا گیا لیکن تحریک جاری رہے گی، علی امین گنڈاپور عمران خان سے بڑا لیڈر نہیں ہے، اگر گرفتار کیا بھی جاتا ہے تو احتجاج کو اعظم سواتی لیڈ کریں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ احتجاج ملتوی ہرگز نہیں کیا جائے گا کیوں کہ عمران خان پہلے ہی گرفتار ہیں اس لیے گرفتاریاں کوئی کوئی بڑی بات نہیں، احتجاج جاری رکھیں گے، پر امن احتجاج ہمارا حق ہے، حقیقی آزادی کی تحریک اب تھمے گی نہیں، فیصلہ کُن جنگ جاری رہے گی، ہم اپنی قوم کو حقیقی معنوں میں آزاد کروا کر ہی دم لیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو پی ٹی آئی کارکن اسلام آباد نہیں آ پا رہے وہ اپنے اپنے اضلاع میں احتجاج کریں گے، مرکزی پنجاب و لاہور اور اس کے ارد گرد کے علاقوں کے کارکن لاہور کے احتجاج میں شامل ہوں گے، مغربی اور جنوبی پنجاب کےافراد اپنے اپنے اضلاع میں احتجاج کا اہتمام کریں تاہم جو کارکن اسلام آباد پہنچ چکے ہیں یا شہر سے باہر قریب کے علاقوں میں موجود ہیں وہ ڈی چوک میں ہی احتجاج کریں گے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کو گرفتار یا نظر بند کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئیں، جن سے پتا چلا کہ وزیراعلیٰ پختونخواہ علی امین گنڈا پور کو کے پی ہاؤس اسلام آباد سے حراست میں لیا گیا، پولیس نے رینجرز کی مدد سے کے پی ہاؤس اسلام آباد سے حراست میں لیا جہاں آئی جی اسلام آباد نے گرفتاری ڈالی جب کہ رینجرز نے سیکیورٹی کو نیوٹرلائز کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف ریاست کے خلاف حملہ آور ہونے پر کارروائی کی گئی، علی امین گنڈا پور پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔
قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور کو گرفتار کرلیا گیا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کو کے پی ہاؤس اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا، پولیس اور رینجرز نے کے پی کی ٹیریٹوری کو عبور کرکے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کو گرفتار کیا ہے، یہ گرفتاری مکمل طور پر غیرقانونی ہے۔