کراچی (سچ خبریں)سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افرادکی عدم بازیابی پر وفاقی حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ مسلسل حکم نامے کو نظر انداز کر رہے ہیں، حکم نامہ کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کیا وفاقی سیکرٹری داخلہ خود کو قانون سے بالاسمجھتے ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افرادکی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، ہائیکورٹ نے لاپتہ شہری موسیٰ اور دیگر کی فوری بازیابی کا حکم دیدیا ، عدالت نے قرار دیا کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ مسلسل حکم نامے کو نظر انداز کررہے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر وفاقی سیکرٹری داخلہ کو شوکاز نوٹس جاری کیا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ خود پیش ہوتے ہیں، نہ ہی رپورٹس پیش کرتے ہیں، جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ کیا وفاقی سیکرٹری داخلہ خود کو قانون سے بالاسمجھتے ہیں؟ ۔
ہائیکورٹ نے وفاقی سیکرٹری داخلہ کو ایک بار پھر شوکازجاری کردیا ، عدالت نے 27 مئی کو وفاقی سیکرٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا، ملک بھرمیں قائم حراستی مراکز میں قید شہریوں کی فہرست بھی طلب کرلی ۔
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے متعلق درخواست کی سماعت پر ایڈمنسٹریٹر کراچی کو عدم حاضری پر شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔آوارہ کتوں کے کاٹنے سے متعلق درخواست کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی جس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی کی عدم حاضری پر سندھ ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے ایڈمنسٹریٹرکراچی سے آئندہ سماعت پر شوکاز نوٹس کا جواب طلب کرلیا اور سیکریٹری بلدیات کو معاملہ ذاتی حیثیت میں دیکھنے کا حکم دیدیا۔