پشاور (سچ خبریں) صوبے میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے پر خیبر پختونخوا حکومت اور الیکشن کمیشن میں تنازعہ پیدا ہوگیا ، پی ٹی آئی کی خیبرپختونخوا حکومت چاہتی ہے کہ صوبائی حکومت بلدیاتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ مئی میں کرانا چاہتی ہے لیکن الیکشن کمیشن آف پاکستان کا موقف ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے خود رمضان سے پہلے ہی دوسرا مرحلہ مکمل کرنے کا کہا تھا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق مرتضی جاوید عباسی کی درخواست پر الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی، چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ خیبر پختوانخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 27 مارچ کو ہو گا ، جس پر چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا نے جواب دیا کہ صوبائی کابینہ نے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی تاریخ دسمبر اور دوسرے مرحلے کی مئی میں کہی تھی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ خیبر پختوانخوا حکومت نے کہا تھا کہ دو مرحلوں میں الیکشن کرائیں گے ، بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ دسمبر دوسرا مارچ میں ہوگا ، صوبائی حکومت نے مانا تھا کہ بلدیاتی انتخابات مارچ میں رمضان سے پہلے ہی ہوں گے۔ اس پر چیف سیکریٹری خیبر پختوانخوا نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ پھر آپ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات مارچ کے اختتام پر رکھ لیں۔ جس کے بعد اپنے ریمارکس میں چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کیلئے مارچ کا آخری اتوار 27 مارچ کو رکھ لیں کیوں کہ رمضان 3 یا 4 اپریل سے شروع ہو گا اور رمضان کے بعد الیکشن ہونے سے بہت آگے چلے جائیں گے۔