اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستانی وزیر اعظم بیجنگ سرمائی اولمپکس میں شرکت کے لیے چین کا دورہ کریں گے جہاں وہ مغربی پابندیوں کے خلاف اپنے اسٹریٹجک پارٹنر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئےپاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنےسے متعلق چین سے 3 ارب ڈالر کے قرض کی نئی درخواست کریں گے۔
عمران خان سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے منگل (3 فروری) کو چین کی میزبانی میں بیجنگ روانہ ہوں گے۔ پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ دورے کا بنیادی مقصد سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ کے تناظر میں بیجنگ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہے، جبکہ بیجنگ اور برصغیر کے بارے میں مغرب کے دوغلے رویے پر تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بیجنگ اور اسلام آباد کی دوستی وقت کے ساتھ ساتھ مزید گہری ہوتی جائے گی۔
پاکستان اس سے قبل بعض ممالک کی جانب سے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ کی مخالفت کر چکا ہے اور کھیلوں کی دنیا میں امتیازی اور سیاست کے خاتمے کا مطالبہ کر چکا ہے۔پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ اسٹریٹجک شراکت داری اور دوستی ہے جس کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔
اسی دوران عمران خان نے سرمائی اولمپکس کے ساتھ بائیکاٹ کرنے والوں کے خلاف چینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے میں بیجنگ کی مدد کے منتظر ہیں، یہ ایک ایسا چیلنج ہے جس نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد حکومت کو دوچار کیا ہے۔ عمران خان کی حکومت میں زر مبادلہ کے ذخائر کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔