اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے عدلیہ سے متعلق اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ کو عالمی رینکنگ میں اپنی تیزی سےگرتی ساکھ کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ اگر جج صاحبان بیوی بچوں کے اثاثوں کے ذمہ دار نہیں تو سیاستدانوں، بیوروکریٹس کا احتساب کیسے ممکن ہے؟
اپنے بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر قانون فروغ نسیم کا سوال اہم ہے، اگر جج صاحبان بیوی بچوں کے اثاثوں کے ذمہ دار نہیں تو سیاستدانوں، بیوروکریٹس کا احتساب کیسے ممکن ہے؟ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو عالمی رینکنگ میں اپنی تیزی سےگرتی ساکھ کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون فروغ نسیم نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جب جج جوابدہ نہیں تو میں اور وزیراعظم اپنے خاندان کے اثاثوں سے متعلق کیوں جوابدہ ہوں۔
دوسری جانب فواد چوہدری کیچ میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید سکیورٹی اہل کار زین علی کے گھر جاکر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے وفاقی وزیرسکیورٹی اہلکار زین علی کے گھر پہنچے اور شہید کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی کی اور اہلخانہ کے جذبے کو سراہا۔
اس موقع پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 23 سال کی عمر کالج جانے کی ہوتی ہے، زین علی نے اس عمر میں پاکستان کے لیے اپنا لہو دیا ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم شہدا کے لہو کے مقروض ہیں، پورا ملک ان خاندانوں کا احسان مند ہے اور شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ ریاست اور حکومت ان کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لے گی۔خیال ر ہے کہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں 25 اور 26 جنوری کی درمیانی رات سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پردہشت گردوں کے حملے میں 10 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔