اسلام آباد: (سچ خبریں) ایشیائی ترقیاتی بینک نے موجودہ سیاسی بحران، سیلاب سے پیدا ہونے والے معاشی نقصانات، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور اندرون ملک سخت معاشی پالیسیوں اور بیرونی دباؤ کی وجہ سے پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 0.6 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جو گزشتہ مالی سال 6 فیصد تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری سالانہ آؤٹ لک رپورٹ میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی پر قابو پانے، ادائیگی کے توازن کے چیلنجز سے نمٹنے اور عالمی مالیاتی فنڈ پروگرام سمیت دیگر ذرائع سے جلد از جلد مالیاتی تعاون کا سلسلہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیرونی مالیاتی خلا کو پر کرنے کے لیے حکومت کو مالیاتی ذرائع کی بھی نشاندہی کرنی چاہیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے معاشی منظرنامے اور آئی ایم ایف پروگرام کے نفاذ کو شدید خطرات درپیش ہیں جن کا اندرونی اور بیرونی چیلنجز کی وجہ سے منفی جھکاؤ ہے۔
رپورٹ کے مطابق موجودہ مالی سال میں میکرو اکنامک حالات سنگین صورت اختیار کرگئے ہیں اور پاکستان شدید خطرات سے دوچار ہے کیونکہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ معاشی صورتحال انتہائی کمزور دکھائی دے رہا ہے، سست عالمی نمو اور یوکرین پر روسی حملے کی وجہ سے توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں عالمی سطح پر مزید اضافے کے سبب بھی خطرات درپیش ہیں۔
سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب 15 ارب ڈالر کے نقصان اور 15 ارب 20 کروڑ ڈالر کے معاشی نقصانات کی بحالی کے لیے ساڑھے 16 ارب ڈالر کی لاگت درکار ہے، اس طرح کے تباہ کن دھچکوں کے خدشات بڑھتے جارہے ہیں اور اسی طرح ان کے اثرات پاکستانی عوام، ان کے ذریعہ معاش، ماحولیاتی نظام اور معیشت پر غربت اور آبی وسائل سمیت دیگر وسائل پر تنازعات کی صورت میں پڑتے ہیں۔
رپورٹ میں رواں مالی سال اوسط مہنگائی کی شرح 27.5 فیصد جبکہ آئندہ برس 15 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جو صارفین کی قوت خرید پر اثرانداز ہوگی اور ملکی سطح پر طلب میں کمی کا سبب بنے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی بینک نے پاکستان کی رواں سال کی شرح نمو کی پیش گوئی بہت زیادہ کم کرتے ہوئے کہا تھا کہ سخت مالی حالات اور محدود مالیاتی گنجائش کی وجہ سے ملک کی معاشی ترقی کے امکانات کمزور ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی خبر کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ورلڈ بینک اب توقع کرتا ہے کہ پاکستان کی معیشت رواں سال میں 0.4 فیصد بڑھے گی جب کہ اکتوبر میں اس نے پیش گوئی کی تھی کہ جی ڈی پی 2 فیصد کی شرح سے بڑھے گی۔