اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق مقررہ وقت میں انٹرا پارٹی انتخابات کرانے میں ناکامی کے باعث شوکاز نوٹس جاری کیے جانے کے ایک روز بعد حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے مطابق پارٹی نے قانونی ڈیڈلائن نظر انداز نہیں کی ۔ پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات احمد جواد کا کہنا تھا کہ گزشتہ انٹراپارٹی انتخابات جون 2017ء میں ہوئے تھے اور منتخب عہدیداران کی پانچ سال کی مدت تقریباً ایک سال بعد ختم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کو جاری کے گئے نوٹس کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جائے گا اور آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان قانون کی روشنی میں نوٹس کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔
احمد جواد نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی وہ جماعت ہے جس نے ملک میں انٹراپارٹی انتخابات متعارف کروائے۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹراپارٹی انتخابات، پاکستان تحریک انصاف کے قانون کا اہم جُز ہیں اور چیئرمین عمران خان کا پارٹی میں جمہوریت کے تصور کے حوالے سے واضح نظریہ ہے۔ واضح رہے کہ 29 جولائی کو الیکشن کمیشن نے انٹراپارٹی الیکشن نہ کروانے پر وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کر دیا۔
انٹراپارٹی الیکشن نہ کروانے پر الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان سے 14 دن کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کو بطور چئیرمین پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروانے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروانے پر کیوں نہ پارٹی کا انتخابی نشان واپس لے لیا جائے؟ ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن ایکٹ کے تحت تمام سیاسی جماعتیں مقررہ وقت پرانٹراپارٹی انتخابات کروانے کی پابند ہیں، اور پاکستان تحریک انصاف نے 13جون 2021ء کو انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کرنا تھی، جو تاحال جمع نہیں کروائی گئیں۔