لاہور(سچ خبریں)ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی قائدین کے منصورہ میں ہونے والے اجلاس میں ملک کے سیاسی، آئینی اور پارلیمانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل پاکستان کے خلاف مستقل بنیادوں پر سازشیں اور مداخلت کر رہے ہیں۔ پاکستان کی دینی جماعتیں ملک کی سلامتی کی حفاظت کے لیے متحد ہیں۔
امریکی مداخلت پاکستان کے عوام کے لیے کسی قیمت پر قابل قبول نہیں۔ اسلامیان پاکستان ملک کی آزادی، وقار، خود مختاری کی حفاظت کے لیے سیاست اور اقتدار کی کرسی سے بالاتر ہو کر پاکستان دشمن قوت کے مقابلہ میں سیسہ پلائی دیوار بنیں گے۔ کونسل کا اجلاس صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمدزبیر کی صدارت میں ہوا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک بھی اس موقع پر موجود تھے۔
قائدین نے کہا کہ پوری قوم امریکی ریشہ دوانیوں سے پہلے ہی آگاہ ہے۔ یہ المیہ ہے کہ امریکہ نے ہمیشہ اور ہر دور میں پاکستان کو دھوکہ دیا، اس کے باوجود ہر حکمران نے واشنگٹن کی چاپلوسی اور ڈکٹیشن قبول کی، جس کی وجہ سے ملک مشکلات سے دوچار ہوا۔ اب وقت آگیا ہے کہ امریکی اور عالمی مالیاتی اداروں کے دباو پر اختیار کردہ پالیسیوں کو مسترد کر دیا جائے۔ 9/11 کے سانحہ کے بعد پاکستان کے حکمرانوں نے ہر دور میں غلطیوں اور حماقتوں سے قومی وقار کا سودا کیا۔ آزاد، خود مختار ملک کی بنیاد مضبوط بنانے کے لیے اب وقت آگیا ہے کہ قومی سلامتی اور قیام پاکستان کے مقاصد کے مطابق قومی حکمت عملی کے لیے قومی، دینی، سیاسی قیادت اور ریاستی ادارے ایک پیج پر آجائیں۔
صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل ملک کی سالمیت اور خودداری کے لیے جدوجہد کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ کسی بھی بیرونی ملک کی پاکستان کے اندرونی معاملات پر مداخلت ملکی سلامتی اور خود مختاری پر حملہ ہے، قوم اس کی مذمت کرتی ہے۔ تمام مذہبی جماعتیں کھل کر امریکی مداخلت کی مذمت کریں۔ پاکستانی ایک غیرمند قوم ہیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرعظم کو لانے والے اب انھیں مزید سہارا نہیں دے رہے۔ وزیراعظم نے چار برسوں میں قومی ایشوز پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت نہیں کی۔ حکومت نے عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دوران اپنے کارکنان کو اسلام آباد میں بلایا تو صورت حال مزید خطرناک شکل اختیار کرسکتی ہے۔
ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں علامہ ثاقب اکبر، مولانا ملک عبدالرف، پیر صفدر شاہ گیلانی، علامہ نصیر نورانی، مولانا جمیل الدین اطہر، مولانا جاوید قصوری، مولانا عثمان، مفتی محمد عمر، سید نثار علی ترمذی، انجینئر علی رضا نقوی، علامہ نعیم جاوید نوری، علامہ زبیر احمد ظہیر، راجہ باقر کیانی، سرزمین خان اور مولانا عبدالغفار روپڑی نے شرکت کی۔