اسلام آباد(سچ خبریں) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب صدر نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کی فتح کے بعد ہونے والے واقعات بالخصوص امریکی جاسوسی اڈے پر ایرانی عوام کا رد عمل ایک جرات مندانہ عمل تھا اور اس نے ثابت کیا کہ عوامی مضبوط ارادے ہمیشہ طاقتوں پر غالب آتےہیں اور ایرانی قوم نے دوسری قوموں استکبار کا مقابلہ کرنا سکھایا۔
پاکستان کے ایک معروف سیاستدان لیاقت بلوچ نے 3اکتوبر بروز بدھ کو اسلام آباد میں ایرنا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہاکہ آج ہم خطے میں اسلامی انقلاب کے ثمرات دیکھ رہے ہیں، خاص طور پر اپنے پڑوسی افغانستان میں۔ غاصبوں اور جابروں اور عالمی استکبارکے خلاف ایرانی عوام کی جدوجہد کے اثرات کی واضح مثال ہے۔
انہوں نے کہاکہ اتحاد مسلمانوں کے فخر اور کامیابی کا اصل راز ہے اور تاریخ میں یہ بات درج ہے کہ استکبار کبھی طاقت اور ہتھیاروں سے لوگوں پر غلبہ حاصل نہیں کر سکتا۔ اسلامی انقلاب کی فتح سے پہلے اور بعد میں ایرانی عوام کے رہبر کے طور پر امام خمینی کے مقام کی تعریف کرتے ہوئے، پاکستانی جماعت کے عہدیدار نے کہاکہ مرحوم امام نے جارحین اور عالمی استکبار کی کٹھ پتلیوں کو یہ درس دیا کہ عوام کی مرضی برتر ہے اور ان کے حقوق کی پاسداری کرنا لازمی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ امریکیوں نے اسلامی انقلاب سے پہلے ہمیشہ استبدادی حکومت کی حمایت کی اور بے دفاع لوگوں پر ظلم اور اس قوم کی جارحیت کی حمایت کی جو ظالم حکومت سے آزادی اور استقلال کی خواہاں تھی۔لیاقت بلوچ نے 4 نومبر کے واقعات کے بارے میں کہا کہ جاسوس کے اڈے پر قبضہ کرنا لوگوں کا ایک فطری ردعمل ہے کیونکہ انہوں نے امریکی سفارت خانے کو مداخلت کی علامت اور خطے اور دنیا میں سامراجی قوتوں کے تربیتی مرکز کے طور پر دیکھا۔
انہوں نے مزید کہاکہ امریکی جاسوسی اڈے کو ایران کے بہادر عوام نے اپنے قبضہ میں لیا اور اس کی وجہ ان کا اسلام پر پختہ ایمان ہے اور انہوں نے جان لیا ہے کہ وہ دنیا میں امریکہ، ان کے استکبار اور ان کے ساتھیوں کے سامنے نہیں جھکیں گے۔جماعت اسلامی پاکستان کے نائب صدر کا خیال ہے کہ 13 آبان کے تاریخی واقعہ نے ثابت کر دیا کہ امریکہ دنیا کی طاقت نہیں ہے بلکہ عوام کی مرضی ہمیشہ ظالم اور جابر حکمرانوں پر مقدم ہوتی ہے۔
پاکستانی سیاست دان نے مسلم اقوام کے درمیان اتحاد و یکجہتی پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ عالم اسلام کو اختلافات سے بچتے ہوئے اتحاد کی راہ پر چلنا چاہیے تاکہ ہم سب مشترکہ دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنا سکیں۔13 ابان ایران کے تین تاریخی واقعات کی یاد تازہ کرتا ہے۔ 1343شمسی میں امام خمینی کی ترکی جلاوطنی، 1357شمسی میں شاہ کی حکومت کے خلاف طلباء کی بغاوت اور 1979 میں امام کی پیروی کرنے والے طلباء کی طرف سے امریکی جاسوسی اڈے پر قبضہ اسلامی ایران کی عصری تاریخ کے تین اہم واقعات ہیں۔