اسلام آبا د(سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے بھی پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف توہین مذہب مقدمات کی مخالفت کر دی۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ جو دس حکومتی جماعتیں ہیں جن کا بیانیہ مہنگائی تھا اب انہیں سوچنا پڑے گا،ایک جماعت ہے جو پورے ملک میں ایف آئی آر کٹوا رہی ہے، عمران خان کو اس کا فائدہ ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسجد نبوی واقعہ پر مقدمات ہو رہے ہیں یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو پاکستان میں ہوا ہی نہیں، یہ راناثناء اللہ کی ایمار پر ہو رہی ہیں۔یہ پیپلز پارٹی، اے این پی اور سرداری اختر مینگل کی سیاست نہیں ہو سکتی۔اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ واقعہ سعودی عرب میں ہوا، مقدمہ یہاں ہونا درست نہیں۔
انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ہیں جو مقدمہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں پر ہوا وہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ مقدمہ ختم ہونا چاہیے،وزیراعظم شہباز شریف میری بات سنتے ہیں تبھی میں ان سے مخاطب ہوں، وزیرداخلہ بردبار اور سنجیدہ ہیں، انہیں معاملے پر توجہ دینی چاہئیے۔ خورشید شاہ نے مزید کہا کہ جو قانون کو ہاتھ میں لے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئیے، پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر وفاقی حکومت محتاط بیان دے۔
قبل ازیں مسجد نبویﷺ میں حکومتی وفد کے ساتھ پیش آئے واقعے کی بناء پر تحریک انصاف قیادت کے خلاف دائر مقدمات کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا تھا۔س حوالے سے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی طرف سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ، فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم میں شامل ایڈوکیٹ فیصل فرید اور ایڈوکیٹ علی بخاری کے توسط سے یہ درخواست دائر کی ، اسسٹنٹ رجسٹرار ہائی کورٹ اسد خان نے درخواست وصولی کی تصدیق کردی۔